نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی کے عوام کی طرف سے منتخب حکومت کو پس پشت ڈال کر لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ یہاں آئین اور جمہوریت کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔
سسودیا نے آج یہاں اسمبلی میں کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر اپنے بڑے سردار کو خوش کرنے کے لیے قبیلے کے سردار کی طرح غیر آئینی طور پر کام کر رہے ہیں۔ دہلی کے لوگوں پر ظلم کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر یہ بھول گئے کہ ان کا فرض اپنے سینئر لیڈر کے حکم کو ماننا نہیں بلکہ آئین کے اصولوں پر عمل کرنا ہے۔ دہلی کی منتخب حکومت کے کام کو نظر انداز کر کے لیفٹیننٹ گورنر نے آئین کی توہین کی ہے، جمہوریت کی توہین کی ہے اور عدالت کی آئینی بنچ کی توہین کی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر افسروں کو معطل کرنے کی دھمکی دے کر غیر آئینی طریقے سے کام کروا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نہ تو جمہوریت پر عمل کر رہے ہیں، نہ آئین اور نہ ہی آئینی بنچ کے فیصلے پر عمل کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر بھول گئے کہ وہ کسی قبیلے کے سردار نہیں ہیں بلکہ آئین کے تحت آئینی عہدے پر تعینات ہیں۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو کارپوریشن میں 10 ایلڈرمین منتخب کرنے کا حق ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کا کام منتخب حکومت کو مشورہ دینا ہے لیکن انہوں نے حکومت کو نظرانداز کرتے ہوئے دس ایلڈرمین مقرر کر دیئے۔ سیسودیا نے کہا کہ آئین نے لیفٹیننٹ گورنر کو تین کام دیے ہیں - پولیس، لاء اینڈ آرڈر، لینڈ بس، لیکن ان پر توجہ دینے کے بجائے عوام کی منتخب کردہ حکومت کےکام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہےہیں ۔انہوں نے کہا کہ نئے سال کی رات ایک نوجوان خاتون کو بی جے پی لیڈر نے کار میں 12 کلومیٹر تک گھسیٹا لیکن لیفٹیننٹ گورنر میں یہ ہمت نہیں ہے کہ وہ کھڑے ہو کر کہے کہ بی جے پی لیڈر نے غلط کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں جرائم مسلسل بڑھ رہے ہیں، لیکن لیفٹیننٹ گورنر اس پر توجہ نہیں دے رہے ہیں، وہ صرف دہلی حکومت کے کام میں مداخلت کررہے ہیں۔
یواین آئی