ETV Bharat / state

دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے والا بل منظور - urdu news

وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے بل پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کے سلسلے میں حزب اختلاف کا وفاقی ڈھانچے میں مداخلت کا الزام غلط ہے۔

parliament
parliament
author img

By

Published : Mar 22, 2021, 10:19 PM IST

لوک سبھا نے دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر کو زیادہ اختیارات دینے والا گورنمنٹ آف نیشنل کیپٹل ٹیرٹری (ترمیمی) بل 2021 منظور کر لیا ہے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے بل پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کے سلسلے میں حزب اختلاف کا وفاقی ڈھانچے میں مداخلت کا الزام غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے، لیکن اس بل کی منظوری سے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں اضافہ ہوگا اور وفاقی ڈھانچے والے نظام اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے کام کاج کے نظام کو مضبوطی ملے گی۔

انہوں نے کہا 'یہ بل سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے مطابق ہے جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی اسمبلی کو ریاست کا مکمل درجہ نہیں ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے طور پر اس کے اختیارات محدود ہیں۔ دہلی میں گورننس کے اختیارات کے تعلق سے جھگڑا رہا ہے، اس لئے بار بار عدالت میں جانا پڑتا تھا لیکن اس بل میں اختیارات کے سلسلے میں وضاحت کی گئی ہے اور اس کے منظور ہونے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کے حوالے سے صورتحال واضح ہوجائے گی۔ یہ بل دہلی کے عوام کے مفاد کے لئے لایا گیا ہے'۔

مسٹر ریڈی نے کہا 'دہلی ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، اس لئے دہلی اسمبلی کا موازنہ دیگر ریاستوں کی اسمبلی سے نہیں کیا جاسکتا۔ سنہ 1991 میں دہلی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا کر بال کرشنا کمیٹی کی بنیاد پر اس کے گورنینس ڈھانچے کو تیا ر گیا تھا۔ اپوزیشن غلط تشہیر کر کے حکومت پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہی ہے'۔

گورنمنٹ فار نیشنل کیپٹل ٹیرٹری دہلی ترمیمی بل 2021 پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس کے منیش تیواری نے کہا 'یہ بل دہلی کے آئینی نظام کو متاثر کرے گا۔ 1990 کی دہائی میں ایک آئینی ترمیم میں التزام کیا گیا تھا کہ پولیس، لا اینڈ آرڈر اور زمین، یہ تین چھوڑ کر سبھی معاملات پر دہلی کی اسمبلی قانون بنا سکے گی، لیکن اس قانون کی دفعہ 21 اور 24 میں تبدیلی کر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے دہلی کی گورنینس کو اپنے ہاتھوں میں لینا چاہتی ہے۔ دفعہ 94 کی ذیلی دفعہ 02 کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 69 دھجیاں اڑا دی گئیں ہیں'۔

انہوں نے کہا 'دہلی قانون ساز اسمبلی کے قواعد اور طریقہ کار کو لوک سبھا کے قواعد اور طریقہ کار سے ملتا جلتا بنانے کی تجویز ہے، جو دہلی اسمبلی کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ اگر دہلی اسمبلی کے پاس حکومت کے کام کاج پر قانون سازی کا اختیار نہیں ہو گا تو پھر اسمبلی کا کوئی مطلب نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
استاد شاعر ظفر صہبائی سے خاص گفتگو

شیوسینا کے ونائک بھوراؤ راؤت نے گورنمنٹ فار نیشنل کیپٹل ٹیرٹری دہلی (ترمیمی) بل 2021 کی مخالفت کرتے ہوئے کہا 'گزشتہ کئی برسوں سے اقتدار میں نہیں آنے کی وجہ سے بی جے پی یہ بل لے کر پیچھے سے حکومت کرنا چاہتی ہے۔ دہلی حکومت کو آئین بنایا ہے اور اب وہاں لیفٹیننٹ گورنر کی حکومت ہو گی۔ یہ بل جمہوریت کے خلاف ہے۔ اسمبلی اگر کچھ غلط کرتی ہے، تو اس کے خلاف آئین میں التزام ہیں۔ اس بل سے دہلی کی حکومت کوئی فیصلہ نہیں لے پائے گی، اس لئے وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں'۔

بی ایس پی کے کنور دانش علی نے کہا 'یہ دہلی حکومت کے اختیارات چھیننے والا بل ہے۔ بابا صاحب کے خوابوں کو توڑنے کام کر رہی ہے سرکار ۔ آئین کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جانا چاہئے۔ جمہوری حقوق کے خاتمے کی نیت کے تحت یہ بل لایا گیا ہے۔ دہلی اسمبلی میں جب کوئی بل لانا ہو گا تو پہلے لیفٹیننٹ گورنر سے اجازت لینی ہو گی، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ یہ دہلی کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے'۔

لوک سبھا نے دہلی میں لیفٹیننٹ گورنر کو زیادہ اختیارات دینے والا گورنمنٹ آف نیشنل کیپٹل ٹیرٹری (ترمیمی) بل 2021 منظور کر لیا ہے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے بل پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کے سلسلے میں حزب اختلاف کا وفاقی ڈھانچے میں مداخلت کا الزام غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو کوئی اختیار نہیں دیا گیا ہے، لیکن اس بل کی منظوری سے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں اضافہ ہوگا اور وفاقی ڈھانچے والے نظام اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے کام کاج کے نظام کو مضبوطی ملے گی۔

انہوں نے کہا 'یہ بل سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے مطابق ہے جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی اسمبلی کو ریاست کا مکمل درجہ نہیں ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے طور پر اس کے اختیارات محدود ہیں۔ دہلی میں گورننس کے اختیارات کے تعلق سے جھگڑا رہا ہے، اس لئے بار بار عدالت میں جانا پڑتا تھا لیکن اس بل میں اختیارات کے سلسلے میں وضاحت کی گئی ہے اور اس کے منظور ہونے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات کے حوالے سے صورتحال واضح ہوجائے گی۔ یہ بل دہلی کے عوام کے مفاد کے لئے لایا گیا ہے'۔

مسٹر ریڈی نے کہا 'دہلی ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، اس لئے دہلی اسمبلی کا موازنہ دیگر ریاستوں کی اسمبلی سے نہیں کیا جاسکتا۔ سنہ 1991 میں دہلی کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا کر بال کرشنا کمیٹی کی بنیاد پر اس کے گورنینس ڈھانچے کو تیا ر گیا تھا۔ اپوزیشن غلط تشہیر کر کے حکومت پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہی ہے'۔

گورنمنٹ فار نیشنل کیپٹل ٹیرٹری دہلی ترمیمی بل 2021 پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس کے منیش تیواری نے کہا 'یہ بل دہلی کے آئینی نظام کو متاثر کرے گا۔ 1990 کی دہائی میں ایک آئینی ترمیم میں التزام کیا گیا تھا کہ پولیس، لا اینڈ آرڈر اور زمین، یہ تین چھوڑ کر سبھی معاملات پر دہلی کی اسمبلی قانون بنا سکے گی، لیکن اس قانون کی دفعہ 21 اور 24 میں تبدیلی کر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے دہلی کی گورنینس کو اپنے ہاتھوں میں لینا چاہتی ہے۔ دفعہ 94 کی ذیلی دفعہ 02 کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 69 دھجیاں اڑا دی گئیں ہیں'۔

انہوں نے کہا 'دہلی قانون ساز اسمبلی کے قواعد اور طریقہ کار کو لوک سبھا کے قواعد اور طریقہ کار سے ملتا جلتا بنانے کی تجویز ہے، جو دہلی اسمبلی کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ اگر دہلی اسمبلی کے پاس حکومت کے کام کاج پر قانون سازی کا اختیار نہیں ہو گا تو پھر اسمبلی کا کوئی مطلب نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیے
استاد شاعر ظفر صہبائی سے خاص گفتگو

شیوسینا کے ونائک بھوراؤ راؤت نے گورنمنٹ فار نیشنل کیپٹل ٹیرٹری دہلی (ترمیمی) بل 2021 کی مخالفت کرتے ہوئے کہا 'گزشتہ کئی برسوں سے اقتدار میں نہیں آنے کی وجہ سے بی جے پی یہ بل لے کر پیچھے سے حکومت کرنا چاہتی ہے۔ دہلی حکومت کو آئین بنایا ہے اور اب وہاں لیفٹیننٹ گورنر کی حکومت ہو گی۔ یہ بل جمہوریت کے خلاف ہے۔ اسمبلی اگر کچھ غلط کرتی ہے، تو اس کے خلاف آئین میں التزام ہیں۔ اس بل سے دہلی کی حکومت کوئی فیصلہ نہیں لے پائے گی، اس لئے وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں'۔

بی ایس پی کے کنور دانش علی نے کہا 'یہ دہلی حکومت کے اختیارات چھیننے والا بل ہے۔ بابا صاحب کے خوابوں کو توڑنے کام کر رہی ہے سرکار ۔ آئین کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا جانا چاہئے۔ جمہوری حقوق کے خاتمے کی نیت کے تحت یہ بل لایا گیا ہے۔ دہلی اسمبلی میں جب کوئی بل لانا ہو گا تو پہلے لیفٹیننٹ گورنر سے اجازت لینی ہو گی، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ یہ دہلی کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.