تین طلاق بل آج پھر سے لوک سبھا میں پیش کیا جاسکتا ہے، جس کے تحت ایک ہی وقت میں تین طلاق دینے کو قابل سزا جرم بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تین طلاق بل پر ایک بار پھر سے بحث کرنے کے لیے بدھ کے روز لوک سبھا کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، تاکہ جمعرات کو اس پر بحث ہوسکے۔
تین طلاق بل پر قانون بنانے کے لیے برسراقتدار حکومت این ڈی اے نے اپنے اراکین پارلیمان کو 'وِہپ' جاری کیا ہے، جس کے تحت اراکین کی پارلیمنٹ میں موجودگی ضروری ہوجاتی ہے۔
واضح رہے کہ کوئی بھی حکومت اس وقت وہپ جاری کرتی ہے، جب پارٹی کو کسی ضروری بل کو پاس کرانا ہوتا ہے۔
تین طلاق پر روک لگانے سے متعلق نیا بل اپوزیشن کی سخت مخالفت کے بعد بھی آج لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ طلاق ثلاثہ پر ملک بھر میں جاری سیاسی بیان بازیوں کے درمیان ممتاز ملی تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے طلاق ثلاثہ کے جواز پر اصرار کیا تھا۔
جمعیۃ علماء ہند نے عاملہ میٹنگ میں مختلف تجاویز کے ساتھ طلاق ثلاثہ کے جواز پر بھی ایک تجویز منظور کی تھی، جس میں جمعیۃ نے طلاق ثلاثہ کے خلاف حکومت کی قانون سازی کی کوشش کو مسلمانوں کے عائلی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔
واضح رہے کہ جمعیۃ نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلمان ایسا کوئی قانون نہیں مانیں گے، جس سے شریعت میں مداخلت ہوتی ہو، مسلمان شریعت پر عمل کرنا فرض سمجھتے ہیں اور سمجھتے رہیں گے۔