قومی دارالحکومت دہلی سے متصل مرادنگر کی سکوں والی گلی کے سرافا بازار میں سناٹا پسرا ہے۔ جہاں سنار ان دنوں زیورات بنانے میں مصروف رہا کرتے تھے۔ ان کی دکانوں پر خواتین کا ہجوم ہوا کرتا تھا۔ وہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنی دکانوں پر خالی بیٹھے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے مرادنگر کے سرافا بازار کے سنار سے خصوصی گفتگو کی۔
مراد نگر میں 40 سال سے زیورات کا کام کر رہے سنار کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن میں شادی نہ ہونے کی وجہ سے کام مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔'
سکوں والی گلی میں 12 سالوں سے سنار کا کام کر رہے اقبال نے بتایا کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے کوئی گراہک نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں غریب لوگ ہی شادی کی تقریبات کر رہے ہیں تو وہ زیورات کہاں سے خریدیں گے؟'
سنار نے بتایا کہ 'ان کے کام پر نوٹ بندی سے زیادہ لاک ڈاؤن کا اثر پڑا ہے۔ اب ایسی صورتحال میں وہ ایک دوسرے سے قرض لے کر زندگی گزار رہے ہیں۔ اس بار سنار کے کام میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔'