شراب کی دوکانوں پر بھیڑ کی وجہ سے سوشل ڈسٹنسنگ کو نظر انداز کیا گیا۔ اس کے پیش نظر منگل کے روز سی لعل چوک والے ٹھیکے پر تالا لگا دیا گیا۔ یہاں موجود بھیڑ کو پولیس نے لاؤڈ اسپیکر سے اعلان کر ہٹانے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی گاڑی لے کر سڑکوں پر اترے لوگوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی گاڑیوں کو سڑک سے ہٹا لیں نہیں تو ان کی گاڑیوں کو کرین سے اٹھا لیا جائے گا۔
گزشتہ 40 روز سے اپنے گھروں میں بند لوگوں کو جیسے ہی پتہ چلا کہ چار مئی سے شراب کے ٹھیکے کھل رہے ہیں۔ تو وہ منہ اندھیرے ہی ٹھیکے کے باہر لمبی لائن لگا دیے۔ اس دوران لوگ کورونا کے ڈر کو بالکل بھول چکے تھے اور اس سے بچنے کے لیے ضروری سوشل ڈسٹنسنگ کو نظر انداز کرنے لگے۔
جب لوگوں کو ایسی تصویریں وزیراعلی اروند کیجریوال نے دیکھی تو انہوں نے بھی سخت لہجے میں کہا کہ اگر ایسے حالات رہے، تو انہیں مجبوری میں سراب کی دوکانوں کو پہلے کی طرح بند کرنا پڑے گا۔
دہلی کے الکنندا مارکیٹ، تغلک آباد اور گوند پوری کے سیل چوک والے ٹھیکے پر لاؤڈ اسپیکر کی مدد سے ایریا ایس ایچ او کے والنٹیئنر شراب کی دوکان بند ہونے کا اعلان کر رہے تھے۔ ساتھ ہی وہاں بھی بھیڑ اکٹھا نہیں کرنے کی تمبیہ دے رہے تھے۔
اس کے باوجود لوگ دور ہو کر ٹھیکے کھلنے کا بے سبری سے انتظار کرتے ہوئے نظر آئے۔ شراب کی امید میں وہاں کھڑے ایک شخص نے بتایا کہ وہ کل بھی صبح چھہ بجے سے ہی لائن میں لگ گئے تھے، لیکن انہیں شراب نہیں ملی۔ بہت سارے لوگوں نے کارٹن بھر بھر کر شراب لیے۔