قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے بڑھتے وبا کو دیکھتے ہوئے اب ایمبولینس کا فقدان بھی ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لیے بیڈز کا بندوبست کرنے میں مصروف دہلی حکومت نے اپنے بیڑے میں ایمبولینس کو کیسے شامل کرے، اس پر غور کر رہی ہے۔ فوری طور پر دہلی پولیس کی پی سی آر وین اور نجی ٹیکسی کمپنیوں کی ٹیکسیوں کو ایمبولینس کے طور پر استعمال کرنے کے لیے پلان بنایا جارہا ہے۔
دہلی حکومت فی الحال اپنے سینٹرلائزڈ ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سروسیز (سی اے ٹی ایس) کے ذریعے 200 ایمبولینسیں چلاتی ہے۔ ایک ہی وقت میں 170 ایمبولینس کو نجی ایمبولینس کمپنیوں اور فوج کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے جوڑ دیا گیا ہے۔ ان میں سے 163 ایمبولینس ایسے افراد کو کورونا ڈیوٹی سے مریضوں کو گھر سے ہسپتال منتقل کرنے اور ہسپتال سے گھر چھوڑنے کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔ جنہں ٹیسٹ کرانے ہیں، لیکن ان کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہیں۔
اس ماہ کے آخر تک کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 80 ہزار اور اگلے ماہ کے آخر تک پانچ لاکھ مریضوں کے ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت کی تشکیل کردہ پالیسی کے تحت ہر کورونا سے متاثرہ افراد کو مجوزہ کورونا ہسپتال آنا ہوگا۔ اس دوران ایمبولینس کی پریشانی ہوسکتی ہے۔
فی الحال دہلی حکومت نے اپنے بیڑے میں 1000 ایمبولینس کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایمبولینس کی تعداد بڑھانے کے لیے حکومت نے دہلی پولیس سے ایسے 100 پی سی آر مہیا کرانے کی اپیل کی ہے جن کو ایمبولینس کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ حکومت نے چار دیگر کمپنیوں سے بھی ایمبولینس فراہم کرنے کو کہا ہے۔
آج دہلی سیکریٹریٹ میں نجی ٹیکسی کمپنیوں اور پولیس کے ساتھ ایک میٹنگ بھی ہونے جا رہی ہے۔ جس میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا پولیس افسران سے تبادلہ خیال کریں گے اور 30 جون تک یہ فیصلہ بھی لیا جائے گا کہ ایمبولینس کے بیڑے کو بڑھا کر 1000 تک کیسے کیا جائے۔
بتا دیں کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کو کم کرنے کے لیے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایمبولینس کی ضرورت میں قدرے کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اب زیادہ تر لوگ اپنی گاڑیوں کا استعمال کرکے مریضوں کو ہسپتال لے جانا بہتر سمجھتے ہیں۔ تاہم، محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کورونا مریضوں کی ایک بڑی تعداد میں اضافے کی توقع ہے اور بہت سے لوگ ہسپتال میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اس کے پیش نظر ایمبولینس کی ضرورت ہے۔