نئی دہلی: اترپردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ سمیت مختلف ریاستوں کے کسان اور مزدور تنظیمیں رام لیلا میدان میں ہونے والے مظاہرے میں یہاں جمع ہوئے ہیں۔ کسان سبھا سمیت مختلف تنظیموں کے کارکن گزشتہ روز دہلی پہنچ گئے تھے۔ دوسری جانب اس ریلی میں شریک تنظیموں کا کہنا ہے کہ مزدوروں کے لیبر قوانین کو ختم کر کے مودی حکومت نے چار لیبر کوڈ بنائے ہیں۔ جو پوری طرح سرمایہ داروں اور مالکان کے حق میں ہیں۔ آج محنت کش طبقے پر حکومت کی طرف سے مسلسل حملے ہو رہے ہیں۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں جمع کسان اور مزدور تنظیموں میں خواتین کسانوں اور مزدوروں کی بڑی تعداد رام لیلا میدان پہنچی ہے۔ دہلی کا رام لیلا میدان ایک بار پھر مظاہرین سے بھر گیا ہے۔ مختلف ریاستوں سے کسان مزدور تنظیم کے لوگ یہاں آئے ہیں اور اپنے ہاتھوں میں مختلف تنظیموں کے جھنڈے اور بینر لے کر مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یونائیٹڈ کسان مورچہ کے لوگوں نے کچھ دن پہلے دارالحکومت دہلی کے رام لیلا میدان میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا، لیکن کسان مزدور تنظیم کی جانب سے 5 اپریل کو دہلی کے علاوہ مختلف ریاستوں میں احتجاج کیا گیا۔ اس کے بعد سے خواتین کسان اور مزدور بڑی تعداد میں اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ دیہی مزدوروں کو کم از کم اجرت دی جائے۔
رام لیلا میدان میں ایک بار پھر مزدور کسانوں کی ریلی شروع ہو گئی ہے۔ یہاں کچھ دن پہلے متحدہ کسان مورچہ کی ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا، لیکن بدھ کو مزدور کسان سنگٹھن کی ریلی میں ملک کی مختلف ریاستوں سے کسانوں اور مزدوروں کی بڑی تعداد دہلی پہنچ گئی ہے۔ وہیں کسانوں اور مزدوروں کی ریلی دہلی کے رام لیلا میدان تک پہنچنے کے پیش نظر دہلی ٹریفک پولیس نے کئی راستوں کا رخ موڑ دیا ہے اور ٹریفک ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔
جس میں کئی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس کے مطابق لوگوں سے یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ جو لوگ پہاڑ گنج چوک، کے جی مارگ، منٹو روڈ، بارکھمبا اور جنپد کی طرف جارہے ہیں، وہ اس راستے پر جانے سے گریز کریں، کیونکہ وہاں جام کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جے ایل این مارگ، کملا مارکیٹ، اور ہمدرد چوک، زیر زمین سڑک، مہاراجہ رنجیت سنگھ مارگ، اور اجمیری گیٹ، دہلی گیٹ کی طرف جانے والی سڑکوں پر پولیس کی طرف سے ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی رام لیلا میدان کے ارد گرد نیم فوجی دستوں، دہلی پولیس کے جوانوں اور ٹریفک پولیس والوں کی بڑی تعداد کو بھی تعینات کیا گیا ہے، تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔