کورونا لاک ڈاؤن کے پہلے دن سے ہی غریب، ضرورت مند اور پریشان لوگوں کے لیے کووڈ ریلیف ورک کا مسلسل کام کر رہی سماجی تنظیم خادم انسانیئت فاؤنڈیشن نے اپنی خدمات کے 6 ماہ مکمل کر لیے ہیں ۔
اس موقع پر خادم انسانیت کے بانی فاروق صدیقی نے بتایا کہ 6 ماہ کا سفر بہت مشکل لیکن ساتھ ہی سکون دینے والا رہا ، جس وقت سب لوگ لاک ڈاؤن میں کورونا کی دہشت سے گھروں میں قید تھے وہیں فاروق صدیقی اور ان کے کچھ ساتھی لگاتار حوض رانی، چراغ دہلی، کھڑکی، بیگم پور جگدمبا کیمپ، ساویتری نگر کی سڑکوں ، بستیوں ، جھوگی جھونپڑی میں جا کر ضروت مند اور پریشاں لوگوں کو مدد پہنچا رہے تھے ، کوئی بھی انسان بھوکا نہ سوئے ،اس مشن کے ساتھ کام کر رہے تھے ۔راشن کی تقسیم کا وہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ۔
فاروق صدیقی نے بتایا کہ کھانے اور راشن کے علاوہ لوگوں کو کورونا سے بچاؤ کے لیے لگاتار ماسک اور سینیٹائز بھی تقسیم کیے گئے۔خادم انسانیت نے آکسیجن سلنڈر دینے کا بھی انتظام کیا ہے۔
خادم انسانیت اب بھی کار خیر میں مصروف ہے ، اب تعلیم کی جانب بھی رخ کیا ہے، فیس یا کیسی اور وجہ سے اسکول کی آن لائن تعلیم یا داخلہ سے محروم ان بچوں کی نشاندہی کرکے انکو اسکول میں داخلہ کروانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ۔
فاروق صدیقی کا ماننا ہے کہ ایسی مجبوریوں سے بچوں کی تعلیم میں خلل پیدا نہ ہو خادم انسانیات فاؤنڈیشن اب امدادی کام کے ساتھ ساتھ طویل تعلیم کی بنیاد پر تعلیم پر بھی کام کرے گی تاکہ ضرورت مندوں کو ہر طرح کی ممکنہ مدد فراہم کی جا سکے۔
واضح رہے کہ خادم انسانیت فاؤنڈیشن کی کووڈ کے دوران بے لوث خدمات کو اراکین پارلیمان سے لے کر اراکین اسمبلی ، ایس ڈی ایم ، اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ، دوردرشن ، اے ایم یو ایلومنی ایسوسی ایشن ، بالی ووڈ کے اداکار اور دیگر سماجی لوگوں نے بھر پور سراہا۔