کیجریوال نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ 'اناؤ ریپ متاثرہ سے منسلک معاملے میں سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ۔ اس سے عدلیہ پر عوام کا اعتماد بڑھے گا اور قانون کا مذاق اڑانے والوں کو سبق ملے گا'۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی والی بینچ ریپ کا شکار لڑکی کی کار کے ٹرک تصادم کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مرکزی تفتیشی بیورو کو سات دن اور زیادہ سے زیادہ 15 دن کا وقت دیا ہے۔
عدالت عظمی نے اتر پردیش حکومت کو متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو عبوری معاوضہ کے طور پر 25 لاکھ روپے ادا کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔