دارالحکومت دہلی کی شاہی جامع مسجد کی مرمت کا معاملہ پارلیمنٹ کے بعد اب دہلی کی سیاست میں بھی گونجنے لگا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ کیجریوال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال حکومت دہلی کی آن بان شان کہی جانے والی جامع مسجد کی مرمت نہیں کرا سکتی؟
کلیم الحفیظ نے کہا کہ جامع مسجد ایک عظیم عمارت ہے۔ اتنی قیمتی عمارت ہونے کے باوجود دونوں حکومتیں اس عمارت کی مرمت کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ آثار قدیمہ کی پروٹیکٹڈ مونومنٹ Protected Monument نہیں ہے تو کیجریوال حکومت کو کس نے روکا ہے کہ وہ اس عمارت کی مرمت دہلی وقف بورڈ کے ہاتھوں کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ کیونکہ کیجریوال کی نیت صاف نہیں ہے اس لیے وہ اس عمارت کی مرمت نہیں کرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویسے تو کیجریوال اپنا چہرہ چمکانے کے لیے لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کر دیتے ہیں اور ایودھیا کے لیے ہزاروں لوگوں کو بھیج سکتے ہیں لیکن شہر کی جو شناخت ہے اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Dehli Jama Masjid issue in Parliament: دہلی کی جامع مسجد کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث آیا
کلیم الحفیظ نے کہا کہ اصل بات تو یہی ہے کہ کیجریوال حکومت مسلمانوں کا کوئی بھی کام نہیں کرنا چاہتی اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مسلم اداروں کو بھی مکمل طور پر برباد کردیا ہے۔ اس میں چاہے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی، اردو اکادمی، یا دہلی اقلیتی کمیشن ہو سب کو کیجریوال نے برباد کردیا ہے۔