ETV Bharat / state

جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام

روی شنکر پرساد نے دہلی ہائی کورٹ کے جج ایس مرلی دھر کے تبادلہ پر سیاست کرنے کا کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تبادلہ کا نوٹیفکیشن مقرر عمل کے تحت جاری کیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Feb 27, 2020, 3:28 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 6:24 PM IST

جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام
جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے دہلی ہائی کورٹ کے جج ایس مرلی دھر کے تبادلہ پر سیاست کرنے کا کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تبادلہ کا نوٹیفکیشن مقرر عمل کے تحت جاری کیا گیا ہے۔
پرساد نے کانگریس کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس مرلی دھر کا تبادلہ سپریم کورٹ كلجيم کی سفارش کے بعد قانونی عمل کے تحت کیا گیا ہے۔ اس کے لئے تمام قانونی ضابطوں کا استعمال کیا گیا۔

جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام
جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام
قانون و انصاف کے وزیر نے کہا کہ روٹین تبادلہ کو سیاست زدہ کرکے کانگریس نے عدلیہ کی ایک بار پھر توہین کی ہے۔ بھارت کے لوگوں نے کانگریس پارٹی کو مسترد کر دیا ہے، اس لئے اس نے ملک کے ہر ادارے کو نیچا دکھانے کا بیڑا اٹھا یا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج بی ایچ لويا کی موت کے معاملہ کو سپریم کورٹ نے نمٹا دیا ہے، جو اس معاملہ میں فیصلہ پر سوال اٹھا رہے ہیں ان کے دماغ میں عدالت عظمیٰ کے تئیں کوئی احترام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا’’کہ راہل گاندھی خود کو عدالت عظمیٰ سے اوپر مانتے ہیں؟‘‘
وزیر قانون نے کہا، "ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن عدلیہ کی آزادی سے سمجھوتے کا کانگریس کا پرانا ریکارڈ رہا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران سپریم کورٹ کے ججوں کی سینئرٹی کو درکنار کر دیا گیا تھا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف اس معاملہ میں خوش ہوتی ہے، جب اس کے دل کےمطابق فیصلہ ہوتا ہے ورنہ وہ عدلیہ کی توہین کرتی ہے۔

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے دہلی ہائی کورٹ کے جج ایس مرلی دھر کے تبادلہ پر سیاست کرنے کا کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تبادلہ کا نوٹیفکیشن مقرر عمل کے تحت جاری کیا گیا ہے۔
پرساد نے کانگریس کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس مرلی دھر کا تبادلہ سپریم کورٹ كلجيم کی سفارش کے بعد قانونی عمل کے تحت کیا گیا ہے۔ اس کے لئے تمام قانونی ضابطوں کا استعمال کیا گیا۔

جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام
جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ پر کانگریس پر سیاست کرنے کا الزام
قانون و انصاف کے وزیر نے کہا کہ روٹین تبادلہ کو سیاست زدہ کرکے کانگریس نے عدلیہ کی ایک بار پھر توہین کی ہے۔ بھارت کے لوگوں نے کانگریس پارٹی کو مسترد کر دیا ہے، اس لئے اس نے ملک کے ہر ادارے کو نیچا دکھانے کا بیڑا اٹھا یا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جج بی ایچ لويا کی موت کے معاملہ کو سپریم کورٹ نے نمٹا دیا ہے، جو اس معاملہ میں فیصلہ پر سوال اٹھا رہے ہیں ان کے دماغ میں عدالت عظمیٰ کے تئیں کوئی احترام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا’’کہ راہل گاندھی خود کو عدالت عظمیٰ سے اوپر مانتے ہیں؟‘‘
وزیر قانون نے کہا، "ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں لیکن عدلیہ کی آزادی سے سمجھوتے کا کانگریس کا پرانا ریکارڈ رہا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران سپریم کورٹ کے ججوں کی سینئرٹی کو درکنار کر دیا گیا تھا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف اس معاملہ میں خوش ہوتی ہے، جب اس کے دل کےمطابق فیصلہ ہوتا ہے ورنہ وہ عدلیہ کی توہین کرتی ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 6:24 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.