پریس کانفرنس میں قریب دو درجن افراد نے ضلع ہیڈ کوارٹر کے سامنے میوات پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بعض میڈیا چینلز کی جانب سے میوات مخالف تمام باتیں کی گئیں ہیں جو بے بنیاد ہیں۔
سینی سماج کے پرچارک دیوی دیال سینی نے صحافیوں کو بتایا کہ میوات میں نچلی ذات کے لوگوں کو مکمل عزت دی جاتی ہے۔ہماری بیٹیاں اسکولوں میں پڑھنے جاتی ہیں۔انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ سرشن نیوز چینل اور نیوز نیشن نامی چینلز نے میوات کو بے بنیاد بدنام کیا ہے۔حکومت ایسے میڈیا چینلز کو بین کریں۔
سمے سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میوات کو عمداً سرکاروں نے پسماندہ رکھا تب ان میڈیا چینلز نے میوات کے بارے میں کوریج نہیں کی۔آج جب ہم فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے رہتے ہیں تو ان کو یہ ہضم نہیں ہو رہا ہے۔
مفتی سلیم ساکرس نے کہا کہ اپنی ذاتی ترقی اور خوشحالی کے لیے لوگ شہروں کو کوچ کرجاتے ہیں۔ان میں مسلمان بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ہندو بھائی بھی گئے ہیں، کو اپنے کام سے واپس بھی آتے ہیں ان میں سے بیشتر افراد کی کھیتیاں اور کاروبار آج بھی یہاں ہیں۔اپنی ترقی کے لیے کون شہروں میں نہیں جاتا۔یہ علاقہ پسماندہ ہے تو یہاں سے زیادہ تعداد میں لوگ باہر جاتے ہیں۔
اس موقع پر سمت بنچاری نگینہ، مہیش کمار تاؤڈو ،وجے کمار سوہنا، اندرجیت ڈونڈل، رشید احمد ایڈووکیٹ، ماسٹر ساہون،عاصم بڈیڈ سمیت درجن بھر ہندو مسلم سماج کے لوگ موجود رہے۔