دہلی ریاستی کانگریس کی طرف سے جے ای ای اور نیٹ امتحان ملتوی کرنے کے مطالبے کو لے کر آج شاستری بھون میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس دوران موجود سینکڑوں کانگریسی کارکنان نے مرکزی حکومت اور بی جے پی کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔
وہیں احتجاج کے دوران مظاہرے کی اجازت نہ دینے پر کانگریس کے ریاستی صدر چودھری انِل کمار سمیت سینکڑوں کارکنان کو دہلی پولیس اور مرکزی نیم فوجی دستوں نے حراست میں لیا۔
شاستری بھون کے قریب احتجاج کرنے آئے کانگریسی کارکنان کو دہلی پولیس اور سینٹرل ملٹری فورس کے اہلکاروں نے فوری طور پر حراست میں لیا اور انہیں بسوں میں بھر کر قریبی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔
حراست میں جاتے ہوئے چودھری انِل کمار نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'اس کورونا دور کے دوران مرکزی حکومت جے ای ای اور نیٹ کے امتحانات زبردستی کر رہی ہے۔ اگر کسی طالب علم کے ساتھ کچھ غلط ہو گیا ہے تو اس کی ذمہ داری کون لے گا۔ حکومت کی جانب سے بس امتحان کے انعقاد کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ نہ تو سکیورٹی سے متعلق کوئی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی اشاعت جاری کی گئی ہے۔'
دہلی کانگریس کارکنان کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے شاستری بھون کے آس پاس حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ سارے علاقے کو دہلی پولیس اور سینٹرل ملٹری فورس کے اہلکاروں نے بیری کیڈنگ کی تھی۔ سکیورٹی انتظامات کو سنبھالنے کے لئے نئی دہلی کے ڈی سی پی ڈاکٹر ایس سنگھل، ایڈیشنل ڈی سی پی دیپک یادو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔