ETV Bharat / state

Jamiat Reacts on Lokesh Muni Allegation آچاریہ لوکیش منی کا اجلاس میں بدسلوکی کا الزام بے بنیاد

جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی نے ایک ٹی وی مباحثہ میں یہ الزام لگایا ہے کہ جب وہ اسٹیج سے نیچے اترے تو انہیں مارنے اور ان کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد یہ معاملہ پھر سے طول پکڑتا دکھ رہا ہے۔ اس پورے معاملے پر نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے اجلاس عام میں شامل جمعیت علماء ہند دہلی کے رکن مولانا عبدالسبحان قاسمی سے بات چیت کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 18, 2023, 7:35 AM IST

مولانا عبدالسبحان قاسمی سے بات چیت

دہلی: جمعیت علماء ہند کے 34 ویں اجلاس عام میں ہونے والا معاملہ ابھی مکمل طور پر ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی کی جانب سے ایک نیا الزام لگایا گیا کہ جمعیت علماء ہند کے 34 ویں اجلاس عام کے دوران ان کے ساتھ بدسلوکی اور ان کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی گئی۔ دراصل جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی نے ایک ٹی وی مباحثہ میں لگائے گئے اس الزام سے متعلق نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جمعیت علماء ہند دہلی کے رکن مولانا عبدالسبحان قاسمی نے بتایا کہ جب اجلاس عام کے دوران یہ معاملہ ہوا تب وہ خود اسٹیج پر ہی موجود تھے اور ان کے مطابق ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ اگر ایسا کچھ بھی ہوتا تو پولیس وہاں موجود تھی جو اس پورے معاملے کو ریکارڈ کر رہی تھی وہ اس پر کارروائی کرتی۔

مولانا نے بتایا کہ جمعیت کی جانب ان کے ساتھ کوئی بدسلوکی کرنے کا تو کوئی خیال وہم و گمان میں بھی نہیں ہے، بلکہ جمعیت نے ان کو عزت و احترام سے نوازا اور مہمان نوازی کے بھی تمام فرائض انجام دئے، بلکہ ہم ان سے بالکل بھی ناراض نہیں ہوئے لیکن اب وہ جس طرح سے جمعیت علماء ہند اور وہاں موجود لوگوں پر جو الزامات لگا رہے ہیں وہ غلط ہے۔ کیونکہ جمعیت علماء ہند کی یہ روش بالکل بھی نہیں رہی کہ وہ کسی مہمان کو مدعو کرے اور پھر اس کے ساتھ بدسلوکی کرے۔ مولانا عبد السبحان کا کہنا تھا کہ اگر وہ جمعیت علماء ہند پر یہ الزام لگا رہے ہیں تو ضرور ان کے پیچھے فرقہ پرست طاقتیں ہیں جو انہیں ورغلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ حالانکہ آچاریہ لوکیش منی کو جمعیت علماء ہند اکثر اپنی تقاریب میں مدعو کرتی آئی ہے لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے جب انہوں نے اعتراض کیا ہے۔

مولانا عبدالسبحان قاسمی سے بات چیت

دہلی: جمعیت علماء ہند کے 34 ویں اجلاس عام میں ہونے والا معاملہ ابھی مکمل طور پر ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی کی جانب سے ایک نیا الزام لگایا گیا کہ جمعیت علماء ہند کے 34 ویں اجلاس عام کے دوران ان کے ساتھ بدسلوکی اور ان کا گریبان پکڑنے کی کوشش کی گئی۔ دراصل جین مذہب کے رہنما آچاریہ لوکیش منی نے ایک ٹی وی مباحثہ میں لگائے گئے اس الزام سے متعلق نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جمعیت علماء ہند دہلی کے رکن مولانا عبدالسبحان قاسمی نے بتایا کہ جب اجلاس عام کے دوران یہ معاملہ ہوا تب وہ خود اسٹیج پر ہی موجود تھے اور ان کے مطابق ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ اگر ایسا کچھ بھی ہوتا تو پولیس وہاں موجود تھی جو اس پورے معاملے کو ریکارڈ کر رہی تھی وہ اس پر کارروائی کرتی۔

مولانا نے بتایا کہ جمعیت کی جانب ان کے ساتھ کوئی بدسلوکی کرنے کا تو کوئی خیال وہم و گمان میں بھی نہیں ہے، بلکہ جمعیت نے ان کو عزت و احترام سے نوازا اور مہمان نوازی کے بھی تمام فرائض انجام دئے، بلکہ ہم ان سے بالکل بھی ناراض نہیں ہوئے لیکن اب وہ جس طرح سے جمعیت علماء ہند اور وہاں موجود لوگوں پر جو الزامات لگا رہے ہیں وہ غلط ہے۔ کیونکہ جمعیت علماء ہند کی یہ روش بالکل بھی نہیں رہی کہ وہ کسی مہمان کو مدعو کرے اور پھر اس کے ساتھ بدسلوکی کرے۔ مولانا عبد السبحان کا کہنا تھا کہ اگر وہ جمعیت علماء ہند پر یہ الزام لگا رہے ہیں تو ضرور ان کے پیچھے فرقہ پرست طاقتیں ہیں جو انہیں ورغلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ حالانکہ آچاریہ لوکیش منی کو جمعیت علماء ہند اکثر اپنی تقاریب میں مدعو کرتی آئی ہے لیکن ایسا پہلی بار ہوا ہے جب انہوں نے اعتراض کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.