ETV Bharat / state

Arshad Madani on Maulana Hifzur Rahman تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ میں مولانا حفظ الرحمن کا اہم کردار

جمعیت علماء ہند کے قیام کے 100 برس مکمل ہونے پر قومی دارالحکومت دہلی میں دو روزہ سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سمینار میں مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ 'تقسیم ہند کے بعد شمالی ہند کی ریاستوں میں جس طرح سے قتل و غارت گری شروع ہوئی ہے، اس میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا تھا۔ اس صورتحال کے اندر مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی عوام کے تحفظ میں مصروف تھے۔' Hifzur Rahman role in protection of Muslim

author img

By

Published : Dec 24, 2022, 9:01 AM IST

تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ میں مولانا حفظ الرحمن کا اہم کردار
تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ میں مولانا حفظ الرحمن کا اہم کردار

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند اپنے قیام کے 100 برس مکمل کر چکا ہے۔ اسی مناسبت سے ملک کی مختلف ریاستوں میں تقاریب اور سمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اسی مناسبت سے قومی دارالحکومت دہلی میں واقع این ڈی ایم سی کے کنوینشن سینٹر میں دو روزہ سمینار اختتام پذیر ہوا۔ اس سمینار میں مولانا ارشد مدنی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تقسیم کے بعد پوری جمعیت ایک امتحان سے گزری تھی۔ اس لیے کہ جمعیت علماء نے اپنوں کی گالیاں سنی، گلے میں جوتوں کے ہار ڈال دیے گئے مگر ملک کی تقسیم کو کبھی قبول نہیں کیا۔ Seminar by Jamiat Ulema e Hind in Delhi

تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ میں مولانا حفظ الرحمن کا اہم کردار

انہوں نے کہا کہ 'تقسیم ہند کے بعد شمال ہند کی ریاستوں میں جس طرح سے قتل و غارت گری شروع ہوئی، اس میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا تھا۔ اس صورتحال کے اندر مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی عوام کے تحفظ میں مصروف تھے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ان حالات کو دیکھتے ہوئے مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی نے مولانا ابو الکلام آزاد سے کہا کہ دہلی میں امن نہیں رہ سکتا، اگر ایسا ہی چلتا رہا تو دہلی ختم ہو جائے گی۔ اس سے بچنے کی ایک ہی صورت ہے کہ دہلی کو جنوبی بھارت کی فوج کے حوالے کر دیا جائے ورنہ فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کو دہلی میں زندہ نہیں رہنے دیں گی۔'

یہ بھی پڑھیں: Meeting of Jamiat Ulema Hind Bhopal بھوپال میں جمعیت علماء ہند کا اہم اجلاس

آخر کار مولانا ابو الکلام آزاد کو بات سمجھ آئی اور انہوں نے مہاتما گاندھی کی ذہن سازی کی جس کے بعد پنڈت جواہر لال نہرو کی ذہن سازی کی گئی اور اس کے بعد جنوب بھارت کی فوج کو دہلی کی ذمہ داری سونپی گئی جس کے بعد ملک اور دہلی میں امن کی فضا قائم ہو سکی۔ مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ آج بھارت میں سیکولرازم مر رہا ہے، جان نکل رہی ہے لیکن ابھی کہنے کے لیے ہی صحیح سیکولرازم زندہ ہے۔ چاہے عمل سیکولرازم کے خلاف ہیں لیکن زبان سے کہتے تو ہیں کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے۔'

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند اپنے قیام کے 100 برس مکمل کر چکا ہے۔ اسی مناسبت سے ملک کی مختلف ریاستوں میں تقاریب اور سمینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اسی مناسبت سے قومی دارالحکومت دہلی میں واقع این ڈی ایم سی کے کنوینشن سینٹر میں دو روزہ سمینار اختتام پذیر ہوا۔ اس سمینار میں مولانا ارشد مدنی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تقسیم کے بعد پوری جمعیت ایک امتحان سے گزری تھی۔ اس لیے کہ جمعیت علماء نے اپنوں کی گالیاں سنی، گلے میں جوتوں کے ہار ڈال دیے گئے مگر ملک کی تقسیم کو کبھی قبول نہیں کیا۔ Seminar by Jamiat Ulema e Hind in Delhi

تقسیم ہند کے دوران مسلمانوں کے تحفظ میں مولانا حفظ الرحمن کا اہم کردار

انہوں نے کہا کہ 'تقسیم ہند کے بعد شمال ہند کی ریاستوں میں جس طرح سے قتل و غارت گری شروع ہوئی، اس میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا تھا۔ اس صورتحال کے اندر مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی عوام کے تحفظ میں مصروف تھے۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ان حالات کو دیکھتے ہوئے مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی نے مولانا ابو الکلام آزاد سے کہا کہ دہلی میں امن نہیں رہ سکتا، اگر ایسا ہی چلتا رہا تو دہلی ختم ہو جائے گی۔ اس سے بچنے کی ایک ہی صورت ہے کہ دہلی کو جنوبی بھارت کی فوج کے حوالے کر دیا جائے ورنہ فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کو دہلی میں زندہ نہیں رہنے دیں گی۔'

یہ بھی پڑھیں: Meeting of Jamiat Ulema Hind Bhopal بھوپال میں جمعیت علماء ہند کا اہم اجلاس

آخر کار مولانا ابو الکلام آزاد کو بات سمجھ آئی اور انہوں نے مہاتما گاندھی کی ذہن سازی کی جس کے بعد پنڈت جواہر لال نہرو کی ذہن سازی کی گئی اور اس کے بعد جنوب بھارت کی فوج کو دہلی کی ذمہ داری سونپی گئی جس کے بعد ملک اور دہلی میں امن کی فضا قائم ہو سکی۔ مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ آج بھارت میں سیکولرازم مر رہا ہے، جان نکل رہی ہے لیکن ابھی کہنے کے لیے ہی صحیح سیکولرازم زندہ ہے۔ چاہے عمل سیکولرازم کے خلاف ہیں لیکن زبان سے کہتے تو ہیں کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.