ETV Bharat / state

Jamiat Ulema e Hind Meeting Jamiat جمعیت کے 34 ویں اجلاس عام میں مختلف تجاویز پیش کی گئی

دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیت علماء ہند کا تین روزہ 34 واں اجلاس عام کا آغاز کیا گیا اس اجلاس کی شروعات قاری محمد واصف نے تلاوت کلام پاک سے کی۔ Jamiat Meeting on Current Scenario

author img

By

Published : Feb 11, 2023, 7:16 AM IST

Etv Bharat
Etv Bharat
جمعیت کے 34 ویں اجلاس عام میں مختلف تجاویز پیش کی گئی

دہلی: دارالحکومت دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیت علماء ہند کے منعقد تین روزہ اجلاس میں انتخابات میں مسلم ووٹروں کے اندراج اور شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات، ملک میں بڑھتی منافرت کی مہم اور اسلاموفوبیا، میڈیا کے ذریعے اسلام مخالف اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور افتراء پردازی، اسلامی تعلیمات کے سلسلے میں غلط فہمیوں کے ازالے اور ارتدادی سرگرمیوں کے آغاز پر تجاویز پیش کی گئی۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے جمعیت علماء ہند کے ذمہ داران اس اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے ہیں یہ اجلاس میں تجاویز کا یہ سلسلہ ہفتہ کی دوپہر تک اسی طرح سے جاری رہے گا۔ کنونشن کا پلینری سیشن اتوار کو ہوگا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

آج ہمارے ملک میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ حکومت کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے مختلف بین الاقوامی اداروں بھارت کی سول سوسائٹیز اور سپریم کورٹ کے انتباہ کے باوجود اقتدار میں رہنے والے افراد نہ صرف واقعات کی روک تھام سے گریزاں ہیں بلکہ کئی لوگوں کے نفرت انگیز بیانات کی وجہ سے ملک کی فضا دن بدن زہر آلود ہو رہی ہے جن میں بی جے پی لیڈران ایم ایل اے اور ایم پی شامل ہیں۔ ایسے اقدامات کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے جو جمہوریت، انصاف اور مساوات کے تقاضوں کے خلاف ہوں اور اسلام دشمنی پر مبنی ہو۔ نفرت پھیلانے والے عناصر اور میڈیا کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کی جائے بالخصوص سپریم کورٹ کی آوازیں اور مناسب آبزرویشن کے بعد اس سلسلے میں غلط برتنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور شرپسندوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

جمعیت علماء ہند کا یہ کنوینشن تمام اصناف پسند جماعتوں اور محب وطن لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جذباتی سیاست کے بجائے سیاسی اور سماجی سطح پر انتہا پسند اور معاشی طاقتوں کے خلاف متحد ہوکر لڑیں اور ملک میں بھائی چارہ باہمی رواداری اور انصاف قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ جمعیت علماء ہند خاص طور پر مسلم نوجوانوں اور طلبہ تنظیموں کو مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اندرونی اور بیرونی ملک دشمن عناصر کا براہ راست نشانہ ہے اور گمراہ کرنے کے لیے ہر حربہ اختیار کیا جا رہا ہے لہذا حالات سے مایوس نہ ہوں اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ ہمارے نوجوان اور طلبا کے مستقبل کے تحفظ کے لیے انتہائی ضروری ہے یہ دانستہ یا نہ دانستہ تھوڑی سی لاپرواہی ان کے پورے خاندان کو برباد کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :Jamaat Ul Hind Convention مدھیہ پردیش میں بھی جمعیت علماء ہند کے 34 ویں عام اجلاس کی تیاریاں

جمعیت کے 34 ویں اجلاس عام میں مختلف تجاویز پیش کی گئی

دہلی: دارالحکومت دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیت علماء ہند کے منعقد تین روزہ اجلاس میں انتخابات میں مسلم ووٹروں کے اندراج اور شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات، ملک میں بڑھتی منافرت کی مہم اور اسلاموفوبیا، میڈیا کے ذریعے اسلام مخالف اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی اور افتراء پردازی، اسلامی تعلیمات کے سلسلے میں غلط فہمیوں کے ازالے اور ارتدادی سرگرمیوں کے آغاز پر تجاویز پیش کی گئی۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جمعیت علماء کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے جمعیت علماء ہند کے ذمہ داران اس اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے ہیں یہ اجلاس میں تجاویز کا یہ سلسلہ ہفتہ کی دوپہر تک اسی طرح سے جاری رہے گا۔ کنونشن کا پلینری سیشن اتوار کو ہوگا جس میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

آج ہمارے ملک میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ حکومت کی آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے مختلف بین الاقوامی اداروں بھارت کی سول سوسائٹیز اور سپریم کورٹ کے انتباہ کے باوجود اقتدار میں رہنے والے افراد نہ صرف واقعات کی روک تھام سے گریزاں ہیں بلکہ کئی لوگوں کے نفرت انگیز بیانات کی وجہ سے ملک کی فضا دن بدن زہر آلود ہو رہی ہے جن میں بی جے پی لیڈران ایم ایل اے اور ایم پی شامل ہیں۔ ایسے اقدامات کو فوری طور پر ختم کرنا چاہیے جو جمہوریت، انصاف اور مساوات کے تقاضوں کے خلاف ہوں اور اسلام دشمنی پر مبنی ہو۔ نفرت پھیلانے والے عناصر اور میڈیا کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کی جائے بالخصوص سپریم کورٹ کی آوازیں اور مناسب آبزرویشن کے بعد اس سلسلے میں غلط برتنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور شرپسندوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

جمعیت علماء ہند کا یہ کنوینشن تمام اصناف پسند جماعتوں اور محب وطن لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جذباتی سیاست کے بجائے سیاسی اور سماجی سطح پر انتہا پسند اور معاشی طاقتوں کے خلاف متحد ہوکر لڑیں اور ملک میں بھائی چارہ باہمی رواداری اور انصاف قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ جمعیت علماء ہند خاص طور پر مسلم نوجوانوں اور طلبہ تنظیموں کو مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اندرونی اور بیرونی ملک دشمن عناصر کا براہ راست نشانہ ہے اور گمراہ کرنے کے لیے ہر حربہ اختیار کیا جا رہا ہے لہذا حالات سے مایوس نہ ہوں اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ ہمارے نوجوان اور طلبا کے مستقبل کے تحفظ کے لیے انتہائی ضروری ہے یہ دانستہ یا نہ دانستہ تھوڑی سی لاپرواہی ان کے پورے خاندان کو برباد کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :Jamaat Ul Hind Convention مدھیہ پردیش میں بھی جمعیت علماء ہند کے 34 ویں عام اجلاس کی تیاریاں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.