دہلی: یونیفارم سول کوڈ کے تناظر میں آج پورے ملک میں یوم جمعہ کو یوم دعاء کے طور پر منایا گیا۔ لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد جمعیۃ علماء ہند کے ذریعہ تیار کردہ بارکوڈ کا استعمال کرکے لاکھوں کی تعداد میں لاء کمیشن آف انڈیا کو اپنی طرف سے جواب بھی ارسال کیا۔ ائمہ کرام نے اپنے وعظ میں مسلم پرسنل لاء کے تحت خواتین کو مل رہے حقوق و مراعات اور اس کی دینی وشرعی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور لوگوں کی تلقین کی کہ وہ اپنے مذہب پر صدق دل سے عمل پیرا ہوں۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس مجلس عاملہ میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ مسلم پرسنل لاء کے تحفظ کے لیے 14جولائی بروز جمعہ کو 'یوم دعاء' کے طور پر منایا جائے، اس سلسلے میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی کی طرف سے ایک سرکلر جاری کرکے جمعیۃ ہند کی اکائیوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے حلقہ اثر میں یوم دعاء پر ملک کی سالمیت کے لیے خصوصی دعاء کا اہتمام کریں اور لاء کمیشن کو اپنا جواب ارسال کریں۔
مزید پڑھیں: یو سی سی کے متعلق لاء کمیشن کو تجاویز بھیجنے کی آخری تاریخ میں توسیع
مولانا حکیم الدین قاسمی نے رحمت مسجد میں اپنی گفتگو میں لوگوں سے خصوصی اپیل کی کہ وہ اپنا جواب ضرور داخل کریں۔ دریں اثناء صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے حیدر آباد کی عالمگیر مسجد مادھا پور میں خصوصی خطاب کیا اور لوگوں کو دین پر پابندی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی اور کہا کہ غلط رسوم و رواج سے بالکلیہ اجتناب کریں اور ملت کی تعمیر پر اپنے وسائل صرف کریں۔
مولانا محمود اسعد مدنی نے یونیفارم سول کوڈ کے تناظر میں منعقد اجلاس مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند میں کہا تھا کہ مسلم پرسنل لاء قانون مسلمانوں کی شناخت اور ملک کے قانونی تنوع سے گہرا تعلق رکھتا ہے، جمعیۃ نے اس کے تحفظ کے لیے کئی اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ہم خیال ممبران پارلیمنٹ کی میٹنگ اور سبھی طبقات کا مشترکہ اجتماع بھی شامل ہے۔