ETV Bharat / state

Jamiat On Sultanpur Violence سلطان پور تشدد معاملہ، جمعیت تمام گرفتار شدگان کا کیس لڑے گی

سلطان پور کے ابراہیم پور قصبہ میں درگا مورتی وسرجن کے موقع پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد مسلمانوں کی یکطرفہ گرفتاری عمل میں آ رہی ہے اب تک جن 32 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے ان میں جامعہ مصطفی قادریہ کے اٹھارہ معصوم طلبا بھی شامل ہیں، جبکہ دو مدرس اور ایک ممبر بھی گرفتار ہوئے ہیں۔ Jamiat to Provide Legal help to sultanpur victims

سلطان پور تشدد معاملہ
سلطان پور تشدد معاملہ
author img

By

Published : Oct 18, 2022, 6:47 PM IST

دہلی: ریاست اترپردیش کے سلطان پور تشدد معاملے سے متعلق صدر جمعیت علمائے ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو گزشتہ ہفتے خط لکھ کر فوری اقدام کی طرف توجہ دلائی تھی اس کے بعد مولانا حکیم الدین قاسمی، ناظم عمومی جمعیت علمائے ہند کی قیادت میں جماعت کے ایک وفد نے سلطان پور کا دورہ کیا اور وہاں ابراہیم پور کے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی۔ Sultanpur Violence

اس موقع پر مینیجر جامعہ مصطفی قادری اور باشندگان ولی پور نے صدر جمیعت علمائے ہند کے نام ایک مکتوب بھی سونپا جس میں انصاف کے لیے ان کی طرف سے مقدمہ لڑنے کی گزارش کی گئی ہے۔ جس کے بعد مولانا محمود اسعد مدنی نے اعلان کیا کہ جمعیت علمائے ہند کی طرف سے ہر ممکن قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ ہمیں مدرسے میں زیر تعلیم نو عمر طلبا کی گرفتاری پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ یہ بھی حیرت کی بات ہے کہ اب تک صرف یکطرفہ گرفتاری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابراہیم پور کی گذارش پر ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور جو بھی بے قصور نذر زنداں ہوا ہے ان کی قانونی طور سے مدد کی جائے گی۔ Jamiat to Provide Legal help to sultanpur victims

دریں اثناء ناظم عمومی جمعیت علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے دورے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا ذاکر اشرفی استاذ جامعہ مصطفی قادریہ ابراہیم پور کے رہنے والے شاہد بھائی امجد بھائی وغیرہ سے جماعت کے وفد نے سلطان پور شہر میں ملاقات کی۔ Jamiat On Sultanpur Violence

ان مقامی ذمہ داروں نے بتایا کہ مورتی وسرجن کے دن مغرب کی نماز کے وقت دوسرے مذہب کے لوگوں نے جلوس کے ساتھ مسجد کے سامنے مورتی لا کر رکھ دی اور پھر گیٹ کے سامنے بیٹھ گئے اور منع کرنے پر گالی گلوچ کرنے لگے ایک گھنٹے تک ان کو سمجھانے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے ہماری کوئی بات نہیں سنی معاملہ فرقہ وارانہ تشدد میں بدل گیا اس درمیان تھانہ ایس او بلدی رائے کی دھمکی بھری تقریر سے متاثر ہوکر فسادیوں نے راتوں رات کچھ دکانوں کو لوٹ لیا اور ان میں آگ لگا دی 3 موٹرسائیکلیں ایک ٹریکٹر اور ٹاٹا سومو گاڑی جلا دی گئی تھانے ایس او بلدی رائے نے ان ثبوتوں کو مٹانے کے لیے رات ہی میں جے سی بی بلاکر صفائی کرا دی۔ اس درمیان پولیس انتظامیہ نے 86 افراد کے خلاف نامزد اور 150 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

جمیعت علمائے ہند کے وفد نے مقامی ذمہ داروں سے امن وامان بنائے رکھنے کی تلقین کی ہے اور کہا کہ اس سلسلے میں جو ممکن ہوگا کیا جائے گا۔ اس موقع پر جمعیت کے وفد نے میں نے بلدیہ کہ تھانہ انچارج اور ایس او کو بلا تاخیر معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بغیر یہاں قانون، امن و انصاف کا قیام بہت مشکل ہے۔ Sultanpur Violence

یہ بھی پڑھیں : Sultanpur violence سلطان پور تشدد معاملہ پر مولانا محمود مدنی کا وزیر اعلی کو مکتوب

دہلی: ریاست اترپردیش کے سلطان پور تشدد معاملے سے متعلق صدر جمعیت علمائے ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو گزشتہ ہفتے خط لکھ کر فوری اقدام کی طرف توجہ دلائی تھی اس کے بعد مولانا حکیم الدین قاسمی، ناظم عمومی جمعیت علمائے ہند کی قیادت میں جماعت کے ایک وفد نے سلطان پور کا دورہ کیا اور وہاں ابراہیم پور کے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی۔ Sultanpur Violence

اس موقع پر مینیجر جامعہ مصطفی قادری اور باشندگان ولی پور نے صدر جمیعت علمائے ہند کے نام ایک مکتوب بھی سونپا جس میں انصاف کے لیے ان کی طرف سے مقدمہ لڑنے کی گزارش کی گئی ہے۔ جس کے بعد مولانا محمود اسعد مدنی نے اعلان کیا کہ جمعیت علمائے ہند کی طرف سے ہر ممکن قانونی امداد فراہم کی جائے گی۔ ہمیں مدرسے میں زیر تعلیم نو عمر طلبا کی گرفتاری پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ یہ بھی حیرت کی بات ہے کہ اب تک صرف یکطرفہ گرفتاری ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابراہیم پور کی گذارش پر ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور جو بھی بے قصور نذر زنداں ہوا ہے ان کی قانونی طور سے مدد کی جائے گی۔ Jamiat to Provide Legal help to sultanpur victims

دریں اثناء ناظم عمومی جمعیت علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے دورے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا ذاکر اشرفی استاذ جامعہ مصطفی قادریہ ابراہیم پور کے رہنے والے شاہد بھائی امجد بھائی وغیرہ سے جماعت کے وفد نے سلطان پور شہر میں ملاقات کی۔ Jamiat On Sultanpur Violence

ان مقامی ذمہ داروں نے بتایا کہ مورتی وسرجن کے دن مغرب کی نماز کے وقت دوسرے مذہب کے لوگوں نے جلوس کے ساتھ مسجد کے سامنے مورتی لا کر رکھ دی اور پھر گیٹ کے سامنے بیٹھ گئے اور منع کرنے پر گالی گلوچ کرنے لگے ایک گھنٹے تک ان کو سمجھانے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے ہماری کوئی بات نہیں سنی معاملہ فرقہ وارانہ تشدد میں بدل گیا اس درمیان تھانہ ایس او بلدی رائے کی دھمکی بھری تقریر سے متاثر ہوکر فسادیوں نے راتوں رات کچھ دکانوں کو لوٹ لیا اور ان میں آگ لگا دی 3 موٹرسائیکلیں ایک ٹریکٹر اور ٹاٹا سومو گاڑی جلا دی گئی تھانے ایس او بلدی رائے نے ان ثبوتوں کو مٹانے کے لیے رات ہی میں جے سی بی بلاکر صفائی کرا دی۔ اس درمیان پولیس انتظامیہ نے 86 افراد کے خلاف نامزد اور 150 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

جمیعت علمائے ہند کے وفد نے مقامی ذمہ داروں سے امن وامان بنائے رکھنے کی تلقین کی ہے اور کہا کہ اس سلسلے میں جو ممکن ہوگا کیا جائے گا۔ اس موقع پر جمعیت کے وفد نے میں نے بلدیہ کہ تھانہ انچارج اور ایس او کو بلا تاخیر معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بغیر یہاں قانون، امن و انصاف کا قیام بہت مشکل ہے۔ Sultanpur Violence

یہ بھی پڑھیں : Sultanpur violence سلطان پور تشدد معاملہ پر مولانا محمود مدنی کا وزیر اعلی کو مکتوب

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.