ETV Bharat / state

Mob Lynching in Alwar راجستھان کے الور میں ایک اور ہجومی تشدد سے غم و غصہ

مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ نوح میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد لگاتار اس خطے میں مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں۔ حال میں کئی ایسے واقعات ہو چکے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2023, 10:24 AM IST

دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی سربراہی میں ایک وفد آج گاؤں مہرانا تحصیل تجارہ ضلع الور پہنچ کر ماب لنچنگ کے شکار ہوئے مرحوم وکیل احمد کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی طرف سے تعزیتی پیغام پیش کیا اور ان کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کی۔

مرحوم کی اہلیہ پیروں سے معذور ہے اور مرحوم کی تین چھوٹی چھوٹی بیٹیاں عمائسہ، اقصی اور ایسمینہ ہیں، جن بچیوں کے مستقبل کو ایک بار پھر فرقہ پرست خونی درندوں نے تاریک کر دیا ہے۔ وکیل احمد ضلع الور کی تحصیل تجارہ میں خراد ویلڈنگ کا کام کرتے تھے، 8 ستمبر 2023 کی رات کو اپنی دکان سے گھر لوٹتے ہوئے راستے میں تقریباً آٹھ بجے کچھ شرپسندوں نے اس کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر نیچے گرا دیا اور پھر لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے مارا اور مردہ سمجھ کر فرار ہوگئے، اس کے بعد کسی راہگیر نے ان کو ہسپتال منتقل کیا جن کی جے پور میں علاج کے دوران موت ہوگئی-

مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہم راجستھان سرکار سے انصاف اور معقول معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس طرح کے واقعات لگاتار ہو رہے ہیں مگر سرکار اور انتظامیہ ان شرپسندوں اور نفرتی بیان جاری کرنے والوں سے غافل ہیں، جو مسلمانوں کو کھلے عام مارنے اور بھگانے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ یہاں پر جو بھی کچھ ہو رہا ہے، اس کے پیچھے نفرتی بیان بھی ایک اہم سبب ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ پرشوتم سینی نامی ایک شخص نے نفرت انگیز تقاریر کیں اور بدلہ لینے کے لیے مہاپنچایت کا اہتمام کیا۔ لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر ایسے شرپسندوں کی گردنیں ناپ دی جاتیں تو ایسے واقعات شاید نہ ہوتے۔ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امن و انصاف کی بحالی کے لیے ملک کے آئین کے تئیں اپنے عہد کو یاد کریں اور شرپسندوں کے ذریعہ لگاتار ماب لنچنگ کے واقعات پر قدغن لگایا جائے۔

مزید پڑھیں: جمعیت علماء متاثرین کی مدد کے لیے پُرعزم

مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ نوح میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد لگاتار اس خطے میں مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں۔ حال میں کئی ایسے واقعات ہو چکے ہیں، خود تجارہ میں تیس دنوں کے اندر دوسرا واقعہ ہے۔اس لیے اس خطہ کی خصوصی نگرانی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی سربراہی میں ایک وفد آج گاؤں مہرانا تحصیل تجارہ ضلع الور پہنچ کر ماب لنچنگ کے شکار ہوئے مرحوم وکیل احمد کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور مرحوم کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی طرف سے تعزیتی پیغام پیش کیا اور ان کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کی۔

مرحوم کی اہلیہ پیروں سے معذور ہے اور مرحوم کی تین چھوٹی چھوٹی بیٹیاں عمائسہ، اقصی اور ایسمینہ ہیں، جن بچیوں کے مستقبل کو ایک بار پھر فرقہ پرست خونی درندوں نے تاریک کر دیا ہے۔ وکیل احمد ضلع الور کی تحصیل تجارہ میں خراد ویلڈنگ کا کام کرتے تھے، 8 ستمبر 2023 کی رات کو اپنی دکان سے گھر لوٹتے ہوئے راستے میں تقریباً آٹھ بجے کچھ شرپسندوں نے اس کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر نیچے گرا دیا اور پھر لاٹھی ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے مارا اور مردہ سمجھ کر فرار ہوگئے، اس کے بعد کسی راہگیر نے ان کو ہسپتال منتقل کیا جن کی جے پور میں علاج کے دوران موت ہوگئی-

مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے بیان میں بتایا کہ ہم راجستھان سرکار سے انصاف اور معقول معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اس طرح کے واقعات لگاتار ہو رہے ہیں مگر سرکار اور انتظامیہ ان شرپسندوں اور نفرتی بیان جاری کرنے والوں سے غافل ہیں، جو مسلمانوں کو کھلے عام مارنے اور بھگانے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ یہاں پر جو بھی کچھ ہو رہا ہے، اس کے پیچھے نفرتی بیان بھی ایک اہم سبب ہے۔

انھوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ پرشوتم سینی نامی ایک شخص نے نفرت انگیز تقاریر کیں اور بدلہ لینے کے لیے مہاپنچایت کا اہتمام کیا۔ لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر ایسے شرپسندوں کی گردنیں ناپ دی جاتیں تو ایسے واقعات شاید نہ ہوتے۔ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امن و انصاف کی بحالی کے لیے ملک کے آئین کے تئیں اپنے عہد کو یاد کریں اور شرپسندوں کے ذریعہ لگاتار ماب لنچنگ کے واقعات پر قدغن لگایا جائے۔

مزید پڑھیں: جمعیت علماء متاثرین کی مدد کے لیے پُرعزم

مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ نوح میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد لگاتار اس خطے میں مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں۔ حال میں کئی ایسے واقعات ہو چکے ہیں، خود تجارہ میں تیس دنوں کے اندر دوسرا واقعہ ہے۔اس لیے اس خطہ کی خصوصی نگرانی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.