دہلی: فلسطین اور اسرائیل کے درمیان گذشتہ 7 دنوں سے مسلسل جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک تقریباً 3 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی کئی ہزار لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس دوران بھارت کے مختلف شہروں میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ حالانکہ وزیراعظم مودی نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے اسرائیل کی حمایت کی ہے اوت حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اسی سلسلے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے بھی اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
جامعہ میں اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر احتجاج میں موجود طلبہ کے ساتھ بدتمیزی کا الزام لگایا ہے۔ طلباء جامعہ کی سینٹرل کینٹین پر احتجاج کر رہے تھے کہ جامعہ کے چیف پراکٹر کی قیادت میں جامعہ انتظامیہ نے احتجاج پر اپنے اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے اس احتجاجی مظاہرے کو روک دیا گیا۔ اس دوران صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس کے ساتھ نیم فوجی دستوں کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر تعینات کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Hamas Israel War حماس اسرائیل جنگ: امریکی نیوز نیٹ ورک نے تین مسلم اینکرز کو ہٹایا
واضح رہے کہ دہلی سمیت ملک کے تمام حصوں میں فلسطین کے حق میں نعرے بازی کرنے اور احتجاجی مظاہرے منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے بلکہ جو کوئی بھی احتجاجی مظاہرے کا علم بلند کرتا ہوا پایا جاتا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اس معاملے میں ریاست اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے باقاعدہ بیان جاری کیا ہے.