یہ کینڈل مارچ جامعہ کے طلبہ کے ذریعے نکالا گیا۔ اس دوران مختلف علاقوں میں دہلی پولیس اور پیرا ملٹری فورسز بڑی تعداد میں تعینات تھی۔ اس کے باوجود عظیم ڈیری سے یہ کینڈل مارچ نکالنا شروع کیا گیا، حالانکہ شروعات میں اس میں کچھ لوگ شامل تھے لیکن اس کے بعد لوگوں کی حمایت ملتی رہیں اور قافلہ آگے بڑھتا گیا۔
اسی دوران ان دہلی پولیس کی جانب سے انہیں راستے میں ہی روک دیا گیا اور کینڈل مارچ نکالنا والے طلبہ کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
حراست میں لئے گئے طلبا میں تین لڑکیاں اور تقریبا 16 لڑکے شامل ہیں، جنہیں پولیس نے آج بٹلہ ہاؤس سے ڈٹین کیا ہے۔
اس معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ڈی سی بی کو فون بھی کیا، جنہوں نے اس معاملے پر بات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
مزید پڑھیں:
سی اے اے مخالف مظاہرے پر خصوصی رپورٹ
موقع پر موجود پولیس افسران نے بھی میڈیا سے بات کرنا مناسب نہیں سمجھا وہاں موجود کچھ پولیس والوں نے بتایا کہ تمام طلبہ کو لاجپت نگر تھانے میں لے کر جایا جائے گا، جہاں پر کچھ دیر بعد انھیں چھوڑ دیا جائے گا۔