دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنے قیام کے 102 سال مکمل کر رہا ہے۔ ایسے میں یہاں مختلف تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایم سی آر سی میں واقع ڈاکٹر ذاکر حسین سینٹرل لائبریری کے ہال میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی تاریخ اور مجاہدین آزادی کے موضوع پر نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ اس نمائش میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جدوجہد آزادی میں بانیان جامعہ کے کردار، مہاتما گاندھی اور دیگر مجاہدین کا جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ تعلقات اور ان کے روابط کو اجاگر کرتی ہوئی کتابیں، تصاویر، اخبارات اور نایاب دستاویزات رکھی گئی ہیں۔ Jamia Millia Islamia Celebrating Foundation Day
اگست 1920 میں مہاتما گاندھی نے بھارتی عوام سے برطانوی تعلیمی نظام اور ان کے اداروں کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک عدم تعاون کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد محمد علی جوہر کی دعوت پر اُس وقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کچھ اساتذہ اور طلبہ نے 19 اکتوبر 1920کو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی بنیاد رکھی۔ اس کو بنانے میں عظیم مجاہد آزادی مہاتما گاندھی، حکیم اجمل خان، ڈاکٹر ذاکر حسین، مختار احمد انصاری، عبدالمجید خواجہ اور محمود حسن دیوبندی نے اہم کردار ادا کیا ہے بعد میں یہ ادارہ علی گڑھ سے دہلی میں منتقل ہوگیا۔ جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ نے تعلیم کے ساتھ ساتھ آزادی کی تحریک میں بھی حصہ لیا۔
- یہ بھی پڑھیں: NIRF Ranking 2022: این آئی آر ایف رینکنگ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نے تیسرا مقام حاصل کیا
آج جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کو 102 برس مکمل ہو گئے ہیں آج ہی کے دن اس ادارے کا قیام برطانوی حکومت کے تعلیمی نظام کے خلاف ایک بغاوت کے طور پر کیا گیا تھا اور جامعہ نے اس کردار کو بخوبی انجام دیا اور آزادی کے بعد سے آج تک یہ زینہ بہ زینہ چڑھتے ہوئے ملک کی ٹاپ یونیورسٹیز میں شمار ہوگیا ہے۔