نئی دہلی:عرب کلچر سینٹر کے اعزازی ڈائریکٹر اور جی ٹوینٹی لیکچر سریز کے کنوینر پروفیسر ناصر رضا خان نے شرکا کا خیر مقدم کیا۔پروفیسر ناصر خان نے ٹاک کی اہمیت اور معنویت کو اجاگر کیا اور پروگرام کے انعقاد میں پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ کی جانب سے ملنے والے بیش قیمت تعاون کی تعریف کی۔ اس موقع پرپروفیسر اروند کمار نے اپنے خطاب میں جی ٹوینٹی کی صدارت کے تحت ہندوستان کو جن امکانات اور چیلنجز کا سامنا ہوگااس پر تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ انھوں نے پیرس کی آلودگی سے پاک صاف توانائی کے اہداف کے پروٹوکول کو حاصل کرنے کے تئیں ہندوستان کی پیش رفت پر زور دیا۔
انھوں نے چند اہم نکات بھی بیان کیے جیسے کہ ڈیجیٹل انڈیا اور خواتین کی خود مختارگی جنھیں ہندوستان جلد ہی اپنی انتظامیہ میں لائے گا ۔انہوں نےقدرتی آفات خطرات مینجمنٹ میکانزم،صاف و ژشفاف ٹکنالوجی،ماحولیاتی ذمہ داری، وسائل کی صلاحیت او ر سب سے اہم ترقی اور عمودی زراعت کی توسیع جیسے اہداف ومقاصد کو روبہ عمل لانے پر زور دیا۔ پروفیسر اروند کمار نے مزید کہا کہ چین سے پوری دنیا کو جن خطرات کا سامنا ہے اور انہیں دنیا کے سامنے کیسے لانا ہے اور چین کو کیسے جواب دہ بناناہے اس سلسلے میںتفصیلی جانکاری فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں:JMI Organises Ani Mela:جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اینی میلہ کا انعقاد
انہوں نے کہاکہ مغربی دنیا اب عالمی ایجنڈا سیٹ کرنے کی ریس سے باہر ہوگئی ہے اورترقی یافتہ ممالک ہندوستان کی طر ف دیکھ رہے ہیں کہ اس کے ساتھ پائیدار ترقی کے مرکزی موضوع پر مل کر کام کریں۔لیکچر ختم ہونے کے بعد سوالات و جوابات ہوئے۔سینٹر کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد کے اظہار تشکر کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔