ETV Bharat / state

Jamaat Islami Hindمدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں

author img

By

Published : Sep 9, 2022, 9:21 PM IST

محمد احمد کا کہنا تھا کہ وہ یوگی حکومت کے اس فیصلے کو صحیح نہیں سمجھتے کیوںکہ مدارس خو ہے وہ تعلیم دینے کے معاملے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے یہ چھوٹے چھوٹے مدارس ان غریب بستیوں میں جاکر تعلیم دیتے ہیں جہاں سرکار بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں پو پاتی۔ حکومت کو ان مدارس کی قدر کرنی چاہیے نا کہ ان کے راستہ میں رکاوٹ پیدا کریں۔Jamaat Islami Hind

مدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں
مدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں

ریاست اتر پردیش میں مدارس کے سروے کرائے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہیں جہاں ایک طرف اس کی مخالفت کی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف کچھ لوگ اس فیصلے کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔گزشتہ دنوں جمیعت علماء ہند نے دہلی میں اسی مسئلہ پر میٹنگ کی تھی۔اس کے بعد اب جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بھی مدارس میں سروے کرائے جانے سے متعلق حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔Jamaat Islami Hind Reaction ON Madarsa Survey

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے قومی جنرل سیکریٹری محمد احمد سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں جمعیت علماء ہند کی میٹنگ میں بھی جماعت اسلامی کے نمائندے نے موجودگی درج کرائی تھی تاہم اب جماعت اسلامی ہند نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

مدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں
محمد احمد کا کہنا تھا کہ وہ یوگی حکومت کے اس فیصلے کو صحیح نہیں سمجھتے کیوںکہ مدارس خو ہے وہ تعلیم دینے کے معاملے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے یہ چھوٹے چھوٹے مدارس ان غریب بستیوں میں جاکر تعلیم دیتے ہیں جہاں سرکار بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں پو پاتی۔ حکومت کو ان مدارس کی قدر کرنی چاہیے نا کہ ان کے راستہ میں رکاوٹ پیدا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اس کی سفارشات آئیں گی پھر ہم اس پر کارروائی کریں گے۔ ہم عدالت کا رخ بھی کر سکتے ہیں اور جو بھی اقدام کرنے کی بھارتیہ آئین ہمیں اجازت دیتا ہے ہم وہ سب لچھ کریں گے۔جماعت اسلامی ہند کے قومی جنرل سیکریٹری محمد احمد نے بتایا کہ آسام اور اتر پردیش کے لئے ان کی مختلف پالیسیاں ہیں۔اس لئے دونوں معاملوں پر وہ الگ الگ کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ریاستوں کے حالات بالکل مختلف ہیں اس لیے ہمارا طریقہ کار بھی مختلف ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea دہلی فسادات کیس میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ



قابل ذکر ہے کہ ریاست آسام میں متعدد مدارس کو بلڈوزر کے ذریعے زمیںندوز کر دیا گیا ہے جبکہ ریاست اتر پردیش میں فی الحال سروے کرائے جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں تقریبا 40 ہزار سے زائد مدارس موجود ہیں جبکہ رجسٹرڈ مدارس کی تعداد 16461 ہے۔

ریاست اتر پردیش میں مدارس کے سروے کرائے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہیں جہاں ایک طرف اس کی مخالفت کی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف کچھ لوگ اس فیصلے کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔گزشتہ دنوں جمیعت علماء ہند نے دہلی میں اسی مسئلہ پر میٹنگ کی تھی۔اس کے بعد اب جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بھی مدارس میں سروے کرائے جانے سے متعلق حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔Jamaat Islami Hind Reaction ON Madarsa Survey

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے قومی جنرل سیکریٹری محمد احمد سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں جمعیت علماء ہند کی میٹنگ میں بھی جماعت اسلامی کے نمائندے نے موجودگی درج کرائی تھی تاہم اب جماعت اسلامی ہند نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

مدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں
محمد احمد کا کہنا تھا کہ وہ یوگی حکومت کے اس فیصلے کو صحیح نہیں سمجھتے کیوںکہ مدارس خو ہے وہ تعلیم دینے کے معاملے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے یہ چھوٹے چھوٹے مدارس ان غریب بستیوں میں جاکر تعلیم دیتے ہیں جہاں سرکار بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں پو پاتی۔ حکومت کو ان مدارس کی قدر کرنی چاہیے نا کہ ان کے راستہ میں رکاوٹ پیدا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اس کی سفارشات آئیں گی پھر ہم اس پر کارروائی کریں گے۔ ہم عدالت کا رخ بھی کر سکتے ہیں اور جو بھی اقدام کرنے کی بھارتیہ آئین ہمیں اجازت دیتا ہے ہم وہ سب لچھ کریں گے۔جماعت اسلامی ہند کے قومی جنرل سیکریٹری محمد احمد نے بتایا کہ آسام اور اتر پردیش کے لئے ان کی مختلف پالیسیاں ہیں۔اس لئے دونوں معاملوں پر وہ الگ الگ کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ریاستوں کے حالات بالکل مختلف ہیں اس لیے ہمارا طریقہ کار بھی مختلف ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea دہلی فسادات کیس میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ



قابل ذکر ہے کہ ریاست آسام میں متعدد مدارس کو بلڈوزر کے ذریعے زمیںندوز کر دیا گیا ہے جبکہ ریاست اتر پردیش میں فی الحال سروے کرائے جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں تقریبا 40 ہزار سے زائد مدارس موجود ہیں جبکہ رجسٹرڈ مدارس کی تعداد 16461 ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.