نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 'پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات 2022 میں نفرت انگیز تقاریر، فرقہ وارانہ اشتہارات اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے۔' Jamaate Islami over Assembly Elections 2022
جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ 'اسمبلی انتخابات میں ذات کے نام پر ووٹرز کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی، اس پر الیکشن کمیشن کو سختی برتنی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔' Jamaat-e-Islami Hind on Election Commission
نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ 'پانچ ریاستوں کے انتخابات میں عوام کا کردار نہایت ہی مثبت اور قابل ستائش رہا ہے۔ عوام نے اس بار ترقی، روزگار، تعلیم اور صحت جیسے حقیقی مسائل کو اہمیت دی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'انتخابات کے موقع پر اشتہارات پر بہت زیادہ رقم خرچ کی گئی۔ یہ عوام کے پیسے ہیں جسے حکومت نے پانی کی طرح بہایا ہے۔ اس پر روک لگانے کے لیے بحث ہونی چاہیے اور اس تعلق سے ایسا قانون بنایا جانا چاہئے جو برسراقتدار پارٹی کو اپنے مفاد کے لیے بالواسطہ یا بلا واسطہ اشتہارات پر خرچ کرنے سے روک سکے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: 'روس۔یوکرین جنگ فوری طور پر بند ہو' جماعت اسلامی ہند
پروفیسر سلیم نے کہا کہ 'انتخابی نتائج کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے، دولت و طاقت کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ شفاف انتخابات سے شہریوں کا اعتماد بڑھے گا اور اس سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔