دہلی میں کئی مقامات پرسماجی فاصلہ بندی پرعمل آواری نہیں کئے جانے کی وجہ سے پولیس نے سختی برتی اورلاٹھیاں بھی برسائیں۔ سوشل میڈیا تک شراب کے شوقینوں کی طویل قطار اور اس کے نتیجہ میں وائرس پرخوب بحث ہوئی، مگرسب کی نوعیت یاتومزاحیہ تھی یابہت عام سی۔
کیا ایسے وقت میں جب کہ ملک میں کوروناوائرس کے روزافزوں واقعات سامنے آرہے ہیں، کیا شراب کی خریداری کے لئے اچانک اتنابڑا ہجوم ایک عام بات ہے؟ کیاہوتا اگریہ بھیڑ کسی اورکی ہوتی؟
کانگریس کے سینئررہنماسلمان نظامی نے شراب کی خریدوفروخت میں لاک ڈاؤن کے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کے واقعات پرشدیدتنقیدکرتے ہوئے طنزیہ لہجہ میں لکھا:”تبلیغی اورشرابی“۔
اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے شراب خریدنے والوں کی قطاراورتبلیغی جماعت کی بھیڑکے درمیان موازنہ کیا۔ انہوں نے ایسی تصویریں شیئر کیں جس میں شراب خریدنے کے لئے قطاراورہسپتالوں میں پلازماڈونیٹ کرنے والے تبلیغی افرادکودکھایا ہے۔
آل انڈیامسلم مجلس مشاورت کے سربراہ نویدحامدنے ای ٹی وی بھارت سے ٹیلیفونک گفتگومیں کہاکہ ”اگریہ قطارکسی اورکی ہوتی توکیاہوتا؟ کیسے کیسے الزامات لگتے؟ بدنام کرنے کی ایک مہم چھڑجاتی۔“
انہوں نے صاف لفظوں میں کہاکہ’یہ نظریہ ہے ہمارے یہاں کے نظام کا۔ شراب کی لائن میں لاک ڈاون کی خلاف ورزی ہوتواسے عام طریقے سے ڈیل کیاجائے اوراگرکہیں اور خطا یاغلطی سے خلاف ورزی ہوتواس کوڈیل کرنے کاپیمانہ الگ ہوتا ہے۔“نویدحامدکااشارہ ان واقعات کی طرف تھا، جس میں تبلیغی جماعت کے لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مرکز میں پھنس گئے اورپھرکوروناکے کیسزسامنے آئے۔جس کے بعدتبلیغی جماعت کے نام پرملک بھرمیں ایک خاص طبقہ کوہراساں کیا گیا۔
واضح ہوکہ وزارت داخلہ نے گرین، اورینج اورریڈزون میں شراب کی دوکانیں کھولنے کی اجازت دی ہیں۔ دہلی میں درجنوں مقامات پرسینکڑوں میٹرلمبی قطاریں دیکھی گئیں۔
دوکانوں کے سامنے جم کرلاک ڈاؤن کے ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔کئی مقامات پرپولیس کو شراب کی دوکانیں بندکرانی پڑیں توکئی مقامات پرلاٹھی چارج کا سہارالیناپڑا۔
شراب کی قطاروں میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پرپیرکے روز سے مزاحیہ اورغیرسنجیدہ باتیں کہیں جارہی ہیں۔ مشہور انگریزی ناول نگارچیتن بھگت نے اپنے ایک سوشل میڈیاپیغام میں لکھاکہ ''شراب کی دوکانوں کی طرف لوگ ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے وہاں کوروناکے ٹیکے فروخت ہورہے ہوں۔''
وزیراعظم نریندرمودی کی مداح مدھوکشورنے شراب کی دوکانیں کھلنے پروزیراعظم کوآگاہ کیااورکہاکہ شراب کی دوکانیں کھولنے کی اجازت دیناحیرت ناک ہے۔“
دہلی حکومت نے شراب کی دوکانوں پرشوقینوں کے ہجوم کودیکھ کرایک انوکھافیصلہ کیا ہے۔ دہلی حکومت نے شراب پر70/فیصدخصوصی کوروناٹیکس لگادیا ہے، جس کا مطلب شراب کی بوتل کی فروخت اب دوگنے داموں میں ہوگی۔ جس کانفاذ منگل کے روزسے ہوگا۔