رانچی: شردھا قتل کیس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بہت سے لوگوں نے اس معاملے کو لو جہاد سے جوڑا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس معاملے کو مذہبی رنگ دیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف آر جے ڈی لیڈر عبدالباری صدیقی سمیت کئی رہنما کہہ رہے ہیں کہ ملک کا ماحول خراب ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ اس پر بات کرتے ہوئے جھارکھنڈ کانگریس کے رہنما عرفان انصاری Congress MLA Irfan Ansari نے ایک متنازع بیان دیا ہے۔ عرفان انصاری نے آفتاب کے بارے میں کہا کہ وہ اسمرتی ایرانی کا رشتہ دار ہے، انہوں نے کہا کہ آفتاب پونا والا مسلمان نہیں بلکہ پارسی ہے۔ وہ اسی مذہب میں یقین رکھتے ہیں جو بی جے پی کی رکن اسمبلی اسمرتی ایرانی کا مذہب ہے۔ Aftab accused of the Shraddha murder case is a relative of Smriti Irani
یہ بھی پڑھیں:
اس وقت آفتاب کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ فارنسک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ آفتاب پونا والا کے فلیٹ سے ملنے والے خون کے نمونے صرف شردھا کے ہیں۔ اکتوبر کے مہینے میں آفتاب پونا والا نے دہلی میں اپنی گرل فرینڈ شردھا واکر کو قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد لاش کے 35 ٹکڑے کر کے جنگل میں پھینک دیے گئے۔ دراصل عرفان انصاری، عبدالباری صدیقی کے اس بیان پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارت میں اب حالات ٹھیک نہیں ہیں اور انہوں نے اپنے بچوں کو بیرون ملک رہنے کو کہا ہے۔ عبدالباری صدیقی کے بیان پر کانگریس رہنما ڈاکٹر عرفان انصاری نے کہا کہ ہندوستان ہمارا ملک ہے اور ہم اس کے باسی ہیں۔ ایسا خوبصورت ملک دنیا میں کہیں نہیں ہے۔ ایسے میں انہیں بتایا جائے کہ وہ کیوں اور کس سے ڈرتے ہیں۔
کانگریس لیڈر ڈاکٹر عرفان انصاری نے مزید کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ اقلیتوں اور بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ ماحول اچھا نہیں ہے، وزیر اعظم مودی کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ عرفان انصاری اکثر اپنے بیانات سے تنازعات میں رہتے ہیں۔ فی الحال وہ کیش اسکینڈل میں پھنسے ہوئے ہیں اور کانگریس سے معطل ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے 6 جنوری 2022 کو کہا تھا کہ 'اگر پی ایم مودی انڈیا سے ڈرتے ہیں تو پاکستان چلے جائیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے عدالت کے بارے میں بھی کچھ ریمارکس کیے۔