ETV Bharat / state

Jahangirpuri Riots جہانگیر پوری فساد کے ملزم 'انصار' سے خاص بات چیت

انصار کو ضمانت ملنے کے اگلے ہی دن پولیس نے پھر سے حراست میں لے لیا تھا پولیس نے علاقے میں امن و امان کو خطرہ بتاتے ہوئے انصار کو گرفتار کیا تھا تاہم اب ایک بار پھر سے انصار جیل سے باہر ہیں انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا جہانگیر پوری تشدد میں کوئی ہاتھ نہیں ہے انہیں پھنسایا گیا ہے۔Jahangirpuri violence accused Ansar Sheikh

بات چیت
بات چیت
author img

By

Published : Nov 19, 2022, 9:35 AM IST

رواں برس اپریل میں دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے مبینہ ملزم انصار کو نومبر کے اوائل میں روہنی کورٹ نے ضمانت دی تھی جس کے فورا بعد انصار کو پھر سے گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم اب انصار ضمانت پر باہر ہیں،انصار وہی ملزم ہے جسے اس پورے معاملے کا ماسٹرمائنڈ بتایا گیا تھا، وہیں مقامی افراد کے مطابق انصار علاقے میں ایک مسیحا کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن ایسا کیا ہوا کہ انصار کو ویلین بنا کر پیش کیا گیا۔Jahangirpuri violence accused Ansar Sheikh

رپورٹ کے مطابق ق 16 اپریل کی شام کو جلوس جہانگیر پوری کے سی بلاک میں واقع جامع مسجد کے قریب پہنچا جہاں جلوس میں شامل لوگوں نے مسجد پر بھگوا جھنڈا لگانے کی کوشش کی اس دوران انصار اپنے چار پانچ ساتھیوں کے ساتھ جلوس میں شامل لوگوں سے بات کرتا ہوا دیکھا گیا تھا اس کے بعد فریقین کے درمیان کہا سنی ہوئی اور پھر دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگ باری شروع ہوگی۔

بات چیت
اس سلسلے میں انصار کے خلاف جہانگیر پوری تھانے میں فسادات، امن کی خلاف ورزی پولیس پر حملہ اور سرکاری کام کاج میں رکاوٹ ڈالنے سمیت کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔انصار کو ضمانت ملنے کے اگلے ہی دن پولیس نے پھر سے حراست میں لے لیا تھا پولیس نے علاقے میں امن و امان کو خطرہ بتاتے ہوئے انصار کو گرفتار کیا تھا تاہم اب ایک بار پھر سے انصار جیل سے باہر ہیں انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا جہانگیر پوری تشدد میں کوئی ہاتھ نہیں ہے انہیں پھنسایا گیا ہے۔انصار دراصل جمعیت علماء ہند کے دفتر مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کرنے پہنچے تھے جمعیت ہی انہیں قانونی مدد فراہم کر رہا ہے، اس دوران انصار نے بتایا کہ جس طرح سے مجھے میڈیا نے پیش کیا ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے میرے پاس کوئی بی ایم ڈبلیو گاڑی نہیں ہے، میں نے گھر بھی قرض لے کر خریدا تھا جو اب بک چکا ہے میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں۔

مزید پڑھیں:Jahangirpuri Violence: جہانگیر پوری میں ایک بار پھر کشیدگی، سونو شیخ گرفتار

رواں برس اپریل میں دہلی کے جہانگیر پوری علاقہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے مبینہ ملزم انصار کو نومبر کے اوائل میں روہنی کورٹ نے ضمانت دی تھی جس کے فورا بعد انصار کو پھر سے گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم اب انصار ضمانت پر باہر ہیں،انصار وہی ملزم ہے جسے اس پورے معاملے کا ماسٹرمائنڈ بتایا گیا تھا، وہیں مقامی افراد کے مطابق انصار علاقے میں ایک مسیحا کے طور پر جانا جاتا تھا لیکن ایسا کیا ہوا کہ انصار کو ویلین بنا کر پیش کیا گیا۔Jahangirpuri violence accused Ansar Sheikh

رپورٹ کے مطابق ق 16 اپریل کی شام کو جلوس جہانگیر پوری کے سی بلاک میں واقع جامع مسجد کے قریب پہنچا جہاں جلوس میں شامل لوگوں نے مسجد پر بھگوا جھنڈا لگانے کی کوشش کی اس دوران انصار اپنے چار پانچ ساتھیوں کے ساتھ جلوس میں شامل لوگوں سے بات کرتا ہوا دیکھا گیا تھا اس کے بعد فریقین کے درمیان کہا سنی ہوئی اور پھر دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگ باری شروع ہوگی۔

بات چیت
اس سلسلے میں انصار کے خلاف جہانگیر پوری تھانے میں فسادات، امن کی خلاف ورزی پولیس پر حملہ اور سرکاری کام کاج میں رکاوٹ ڈالنے سمیت کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔انصار کو ضمانت ملنے کے اگلے ہی دن پولیس نے پھر سے حراست میں لے لیا تھا پولیس نے علاقے میں امن و امان کو خطرہ بتاتے ہوئے انصار کو گرفتار کیا تھا تاہم اب ایک بار پھر سے انصار جیل سے باہر ہیں انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا جہانگیر پوری تشدد میں کوئی ہاتھ نہیں ہے انہیں پھنسایا گیا ہے۔انصار دراصل جمعیت علماء ہند کے دفتر مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کرنے پہنچے تھے جمعیت ہی انہیں قانونی مدد فراہم کر رہا ہے، اس دوران انصار نے بتایا کہ جس طرح سے مجھے میڈیا نے پیش کیا ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے میرے پاس کوئی بی ایم ڈبلیو گاڑی نہیں ہے، میں نے گھر بھی قرض لے کر خریدا تھا جو اب بک چکا ہے میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں۔

مزید پڑھیں:Jahangirpuri Violence: جہانگیر پوری میں ایک بار پھر کشیدگی، سونو شیخ گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.