نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہندو ازم سے اسلام قبول کرنے والی اس عورت اور اس کے کنبہ کو مناسب سکیورٹی فراہم کرے۔ جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ نے خاتون کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
اترپردیش کے شاہجہاں پور کی رہائشی اور دہلی میں مقیم ایک عورت کی جانب سے دائر عرضی میں کہا گیا تھا کہ اس نے گزشتہ 27 مئی کو اپنی مرضی کے مطابق اسلام قبول کیا ہے۔ جب سے اس نے اسلام قبول کیا، تب سے یوپی پولیس کے اہلکار اسے اور اس کے قریبی رشتہ داروں کو ہراساں کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں:دہلی فساد سے متعلق قتل معاملے میں سات ملزمین کو ضمانت ملی
عرضی میں خاتون نے کہا ہے کہ اس کی جان کو خطرہ ہے۔ وکیل کملیش کمار مشرا درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ پولیس کے علاوہ میڈیا کے لوگ بھی اس کے اہلِ خانہ کو پریشان کررہے ہیں۔ عورت بالغ ہے اور اسے اپنی پسند کے مذہب کی پیروی کرنے کا آئینی حق حاصل ہے۔