شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ جاری ہے، اس احتجاج کو پہلے اسے مسلمانوں کا مظاہرہ کہا گیا، لیکن جب وہاں بڑی تعداد میں غیر مسلم خواتین و مرد شریک ہونے لگے تو یہ حربہ بھی ناکام ہوگیا۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں جہاں بزرگ خواتین ہیں، وہیں ایسی مائیں بھی ہیں جو اپنے بچوں کو بھی دھرنے میں ساتھ لے کر آتی ہیں۔
بعض بچے تو ایک ماہ سے بھی کم عمر کے ہیں۔ اب تو ایسا لگتا ہے کہ یہ تحریک خواتین، بزرگ اور مردوں سے ہوتے ہوئے بچوں میں جا پہنچی ہے، کیونکہ بڑی تعداد میں شاہین باغ احتجاجی مقام پر مختلف گروپوں کے کندھے پر بیٹھے بچے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف نہ صرف نعرے بلند کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں بلکہ کچھ بچہ بھارتی پرچم یعنی ترنگے کلر کی پگڑی باندھے نعرے لگاتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔
وہیں مودی حکومت کو یہ بتانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ لو کپڑے سے پہچانو کہ ہم کون ہیں۔
بچوں کے اس جوش وخروش کو دیکھ کر وہاں ہزاروں کی تعداد میں موجود جوان بھی بلند حوصلے کے ساتھ ان کی آواز میں آواز ملا نے لگے۔
مزید پڑھیں: دہلی: مظاہرین کو حراست میں لیا گیا
وہیں پورے علاقے میں انقلاب زندہ آباد اور آزادی آزادی کے نعرے گونج رہے ہیں۔ دن بھر اور رات کو بھی شاہین باغ میں پچیس ،پچاس کے گروپ میں لوگ جمع ہوکر الگ الگ نعرے بازی کرتے نظر آ رہے ہیں۔
اب یہ ان لوگوں کے لیے ایک انتباہ ہے جو سی اے اے ، این آر سی اور این پی آرکے بارے میں دعویٰ کرتے ہیں کی وہ ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔