اسی کے ساتھ ہی وہ یہ کارنامہ سر انجام دینے والے بھارتیہ فوج کے پہلے لیفٹیننٹ جنرل بن گئے۔
56 برس کے پری نے جمعرات کے روز بریسٹ پیرس سرکٹ پر قریب 90 گھنٹوں تک سائیکل چلا کر یہ کارنامہ حاصل کیا۔ ریس پیرس کے مضافاتی علاقے رام بولیٹ سے شروع ہوئی اور فرانس کے بریسٹ ملٹری پورٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔
اس ریس میں بھارت کے 367 امیدواروں نے حصہ لیا تھا لیکن ان میں صرف 80 افراد ہی کامیاب ہو پائے ہیں۔
60 ممالک کے کل 6500 مدمقابل نے حصہ لیا۔ اس سرکٹ سے کتنا مشکل تھا اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک مقابلہ کرنے والے کو ریس کو مکمل کرنے کے لئے لگ بھگ 31 ہزار فٹ کی بلندی پر چڑھنا پڑا جو ماؤنٹ ایورسٹ کو فتح کرنے کے مترادف ہے اور وہ بھی نیند کے بغیر حاصل کرنا نہ ممکن ہے۔
جنرل بھارتیہ فوج کے ان 6 افسروں میں سے ایک تھے جنہوں نے اس ریس میں حصہ لینے سے پہلے بغیر رکے 1000 کلومیٹر کی دوڑ مکمل کی۔
سرکٹ مکمل کرنے کے بعد ، جنرل پوری نے کہا کہ اس وقت کے دوران تجربہ بہت مختلف تھا۔
انسانی ذہن ایک بہت ہی خوبصورت مشین ہے جسے پرجوش رکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ جوش تبدیلی سے آتا ہے۔ ہمیں ہر تین سے پانچ سال بعد اپنی دلچسپیاں اور شوق تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
انیل پوری کی سائیکل ریس میں شاندار جیت - فرانس:بھارتیہ فوج نے سائکل ریس میں 1200 کلو میٹر مکمل کیا
بھارتیہ فوج کے افسر انیل پوری نے فرانس کا سب سے قدیم سائیکل مقابلہ 1200 کلومیٹر مکمل کیا۔
اسی کے ساتھ ہی وہ یہ کارنامہ سر انجام دینے والے بھارتیہ فوج کے پہلے لیفٹیننٹ جنرل بن گئے۔
56 برس کے پری نے جمعرات کے روز بریسٹ پیرس سرکٹ پر قریب 90 گھنٹوں تک سائیکل چلا کر یہ کارنامہ حاصل کیا۔ ریس پیرس کے مضافاتی علاقے رام بولیٹ سے شروع ہوئی اور فرانس کے بریسٹ ملٹری پورٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔
اس ریس میں بھارت کے 367 امیدواروں نے حصہ لیا تھا لیکن ان میں صرف 80 افراد ہی کامیاب ہو پائے ہیں۔
60 ممالک کے کل 6500 مدمقابل نے حصہ لیا۔ اس سرکٹ سے کتنا مشکل تھا اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک مقابلہ کرنے والے کو ریس کو مکمل کرنے کے لئے لگ بھگ 31 ہزار فٹ کی بلندی پر چڑھنا پڑا جو ماؤنٹ ایورسٹ کو فتح کرنے کے مترادف ہے اور وہ بھی نیند کے بغیر حاصل کرنا نہ ممکن ہے۔
جنرل بھارتیہ فوج کے ان 6 افسروں میں سے ایک تھے جنہوں نے اس ریس میں حصہ لینے سے پہلے بغیر رکے 1000 کلومیٹر کی دوڑ مکمل کی۔
سرکٹ مکمل کرنے کے بعد ، جنرل پوری نے کہا کہ اس وقت کے دوران تجربہ بہت مختلف تھا۔
انسانی ذہن ایک بہت ہی خوبصورت مشین ہے جسے پرجوش رکھنے کی ضرورت ہے۔
یہ جوش تبدیلی سے آتا ہے۔ ہمیں ہر تین سے پانچ سال بعد اپنی دلچسپیاں اور شوق تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔