حالیہ عرصے میں پنجاب اینڈ مہاراشٹرا کوآپریٹیو بینک کے بحران کے باوجود شمال مشرقی خطے کی ترقی، عوامی شکایات اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک عالمی سپرپاور بننا ہے'۔
بھارت کی بینکنگ سے متعلق دو روزہ مکمل اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ان بڑی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے کہ ہمارا بینکنگ کا شعبہ پچھلے پانچ برس سے زیادہ عرصے کے دوران ترقی کے منازل طئے کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'بینکنگ اصلاحات 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بننے کی راہ میں بھارت کے سفر کی شروعات ہے'۔
بھارت میں مختلف کمیٹیوں کی سفارشات کی بنیاد پر بینکاری کے شعبے میں اصلاحات متعارف کروائی گئیں۔
سلسلہ نمبر | کمیٹی | سن |
(i) | پہلی نرسمہن کمیٹی | 1991 |
(ii) | ورما کمیٹی | 1996 |
(iii) | خان کمیٹی | 1997 |
(iv) | دوسری نرسمہن کمیٹی | 1998 |
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کی میک ان انڈیا اور کاروبار کو آسان بنانے پر توجہ کا انحصار بنیادی طور پر بینکنگ میں آسانی ہے، جس کے ساتھ ساتھ بہتر کمیونیکیشن ، ڈیجٹلائزیشن اور کنیکٹویٹی ہے'۔
مزید پڑھیں : بینک ہڑتال سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پردھان منتری جن دھن یوجنا کی وجہ سے ملک میں بینکنگ کا منظر نامہ یکسر تبدیل ہوگیا ہے۔ جن دھن یوجنا محض معاشی بااختیاری کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ غریبوں کے لیے عزت نفس کا معاملہ بن گیا ہے'۔