نئی دہلی: عالمی حالات کے چیلنجنگ رہنے کے باوجود مرکزی شماریات کے دفتر (این ایس او) کا اندازہ ہے کہ ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں رواں مالی سال 2023-24 کے دوران 7.3 فیصد کا مضبوط اضافہ ہوگا ۔ این ایس او کا یہ تخمینہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے پچھلے تخمینہ سے زیادہ ہے۔ مرکز نے دسمبر میں جی ڈی پی کی ترقی کے اپنے پہلے تخمینہ کو 6.5 فیصد سے بڑھا کر سات فیصد کر دیا تھا۔ سال 2022-23 میں ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 7.2 فیصد رہی تھی۔
قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی جانب سے مارچ کو ختم ہونے والے اس مالی سال میں نمو کے حوالے سے جمعہ کو جاری کردہ پہلے پیشگی تخمینہ کے مطابق 2011-12 کی قیمتوں پر حقیقی جی ڈی پی سال 24- 2023 میں 171.79 لاکھ کروڑ روپے کی سطح پر رہنے کا اندازہ ہے۔ 31 مئی کو جاری کیے گئے عارضی تخمینوں کے مطابق گزشتہ مالی سال میں ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی 160.06 لاکھ کروڑ روپے تھی۔
ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قیمتوں پر ہندوستانی معیشت کی شرح نمو مالی سال 2022-23 میں 16.1 فیصد کے مقابلے مالی سال 20-23-24 میں 8.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ 10.5 فیصد لگایا گیا ہے۔ اس طرح موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کے ممکنہ سائز کا این ایس او کا تخمینہ ریزرو بینک کے تخمینہ سے زیادہ ہے لیکن حکومت کے تخمینہ سے کم ہے۔
این ایس او کے پہلے پیشگی تخمینوں کے مطابق موجودہ مالی سال میں موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کا تخمینہ 296.58 لاکھ کروڑ روپے ہے، جب کہ مالی سال 2022-23 میں یہ 272.41 لاکھ کروڑ روپے تھا۔
یو این آئی۔