ETV Bharat / state

Parliament Special Session انڈیا اتحاد خصوصی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرے گا، کانگریس

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 6, 2023, 7:03 PM IST

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا نہیں دیا گیا ہے۔

جے رام رمیش
جے رام رمیش

نئی دہلی: کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کا انڈیااتحاد 18 ستمبر سے مرکزی حکومت کی طرف سے بلائے جانے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس میں شرکت کرے گا اور حکومت سے مطالبہ کرے گا کہ وہ عوام کے مسائل پر بات کرے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی اور آل انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی میٹنگ میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا کہ اگرچہ حکومت من مانی سے کام کر رہی ہے اور اس نے اپوزیشن جماعتوں کو خصوصی اجلاس کے ایجنڈے سے آگاہ نہیں کیا ہے لیکن کانگریس اور اتحادی جماعتوں کے تمام ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس میں عوامی مفاد میں شرکت کریں گے اور عوام سے جڑے مسائل کو اٹھائیں گے اور بحث کا مطالبہ کریں گے۔

انہوں نے کہا’’گزشتہ شام کانگریس پارلیمانی اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے کی۔ اس کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر آل انڈیا اتحاد کی تمام جماعتوں کے پارلیمانی پارٹی لیڈروں کی میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم ایوان کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور عوام کے اہم مسائل اٹھائیں گے۔

کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا نہیں دیا گیا ہے اور اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر مسز گاندھی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور ایم ایس ایم ای، ایم ایس پی، اڈانی کیس پر جے پی سی کی تشکیل، ذات پات کی مردم شماری، وفاقی ڈھانچے پر حملے اور غیر بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں کے حقوق سے انکار، ہماچل پردیش، لداخ میں سیلاب پر زور دیا گیا ہے۔ اروناچل کی سرحد پر چینی تجاوزات، ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور منی پور تشدد پر حکومت کی پوزیشن واضح کرنے کے لیے یہ مکتوب لکھا گیاہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی بار پارلیمنٹ کے اجلاس کا ایجنڈا اپوزیشن کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا، سونیا گاندھی کا پی ایم مودی کو خط

رمیش نے کہا "ہمیں امید ہے کہ یہ خصوصی اجلاس صرف حکومتی ایجنڈے پر مبنی نہیں ہوگا۔ اگر یہ خصوصی اجلاس حکومتی ایجنڈے کی بنیاد پر ہوا تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، یہ روایت کے خلاف ہے۔ خصوصی اجلاس میں پانچوں دن سرکاری کاروبار کا معاملہ لکھا گیا ہے جو کہ ناممکن ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جن مسائل کو ہم پچھلی بار نہیں اٹھا سکے تھے، اس بار اٹھائیں گے۔

یواین آئی

نئی دہلی: کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں کا انڈیااتحاد 18 ستمبر سے مرکزی حکومت کی طرف سے بلائے جانے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس میں شرکت کرے گا اور حکومت سے مطالبہ کرے گا کہ وہ عوام کے مسائل پر بات کرے کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی اور آل انڈیا اتحاد کے لیڈروں کی میٹنگ میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا کہ اگرچہ حکومت من مانی سے کام کر رہی ہے اور اس نے اپوزیشن جماعتوں کو خصوصی اجلاس کے ایجنڈے سے آگاہ نہیں کیا ہے لیکن کانگریس اور اتحادی جماعتوں کے تمام ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس میں عوامی مفاد میں شرکت کریں گے اور عوام سے جڑے مسائل کو اٹھائیں گے اور بحث کا مطالبہ کریں گے۔

انہوں نے کہا’’گزشتہ شام کانگریس پارلیمانی اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے کی۔ اس کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر آل انڈیا اتحاد کی تمام جماعتوں کے پارلیمانی پارٹی لیڈروں کی میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم ایوان کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور عوام کے اہم مسائل اٹھائیں گے۔

کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خصوصی اجلاس کا ایجنڈا نہیں دیا گیا ہے اور اس تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر مسز گاندھی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل میں مہنگائی، بے روزگاری اور ایم ایس ایم ای، ایم ایس پی، اڈانی کیس پر جے پی سی کی تشکیل، ذات پات کی مردم شماری، وفاقی ڈھانچے پر حملے اور غیر بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں کے حقوق سے انکار، ہماچل پردیش، لداخ میں سیلاب پر زور دیا گیا ہے۔ اروناچل کی سرحد پر چینی تجاوزات، ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی اور منی پور تشدد پر حکومت کی پوزیشن واضح کرنے کے لیے یہ مکتوب لکھا گیاہے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی بار پارلیمنٹ کے اجلاس کا ایجنڈا اپوزیشن کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا، سونیا گاندھی کا پی ایم مودی کو خط

رمیش نے کہا "ہمیں امید ہے کہ یہ خصوصی اجلاس صرف حکومتی ایجنڈے پر مبنی نہیں ہوگا۔ اگر یہ خصوصی اجلاس حکومتی ایجنڈے کی بنیاد پر ہوا تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، یہ روایت کے خلاف ہے۔ خصوصی اجلاس میں پانچوں دن سرکاری کاروبار کا معاملہ لکھا گیا ہے جو کہ ناممکن ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جن مسائل کو ہم پچھلی بار نہیں اٹھا سکے تھے، اس بار اٹھائیں گے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.