نئی دہلی: مغربی بنگال، اتر پردیش، پنجاب اور دہلی جیسی ریاستوں میں سیٹوں کی تقسیم میں رکاوٹوں کے درمیان، کانگریس نے انڈیا اتحاد کے ساتھیوں پر زور دیا ہے کہ وہ 13 جنوری کو آن لائن میٹنگ کے دوران مسائل کو حل کریں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کریں۔ اے آئی سی سی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ 'ہاں، 13 جنوری کو انڈیااتحادیوں کا اجلاس ہوگا۔ تقریباً 14 پارٹی کے قائدین اس میں شرکت کریں گے۔ ملاقات میں کئی اہم مسائل اور مستقبل کے روڈ میپ پر بات چیت کا امکان ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، کانگریس کی پانچ رکنی قومی اتحاد کمیٹی نے سیٹوں کی تقسیم کے منصوبے کو مضبوط بنانے کے لیے گزشتہ چند دنوں میں کئی علاقائی پارٹیوں جیسے ایس پی، آر ایل ڈی، اے اے پی، شیو سینا یو بی ٹی اور این سی پی سے ملاقات کی ہے اور اس میں میٹنگیں کریں گی۔ اگلے چند دنوں میں ٹی ایم سی، بائیں بازو کی جماعتوں، جے ڈی یو اور آر جے ڈی سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم، مہاراشٹر کو چھوڑ کر، یوپی، پنجاب اور دہلی میں بات چیت پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، جبکہ مجوزہ اتحاد کی میٹنگ سے قبل کانگریس اور ٹی ایم سی کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے، جس کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، یوپی کے لیے ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ میٹنگ 12 جنوری کو ہونی تھی، لیکن اسے ملتوی کرنا پڑا کیونکہ نہ تو کانگریس اور نہ ہی ایس پی تیار تھے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے اور 30 پارلیمانی نشستوں کی پیشکش کرنے پر راضی کرنے کا کام سونپا گیا تھا، لیکن بیک چینل بات چیت نہیں ہو سکی۔ شروع میں، اکھلیش یادو کو اپوزیشن اتحاد میں مایاوتی کی شمولیت پر اعتراض تھا، لیکن کانگریس کے منتظمین نے بعد میں ہچکچاتے ہوئے مایاوتی کو راضی کر لیا۔
اگر مایاوتی باہر رہنے کا انتخاب کرتی ہیں تو ایس پی کو تقریبان 50 سیٹیں مل سکتی ہیں، کانگریس کو 20 اور آر ایل ڈی کو 5 پانچ سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ یوپی اتحاد پر اگلی میٹنگ 15 جنوری کے بعد ہونے کی امید ہے۔ مغربی بنگال میں، کانگریس کے منتظمین ناراض ہیں کہ حکمراں ٹی ایم سی کانگریس پارٹی کو صرف 2/42 پارلیمانی نشستیں دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایودھیا میں مذہبی نہیں بلکہ سیاسی پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے: کانگریس
اے آئی سی سی سکریٹری انچارج مغربی بنگال بی پی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہمارے پاس پہلے سے ہی دو سیٹیں ہیں، جو ہم نے سال 2019 میں جیتی تھیں۔ اس سے پہلے ہم نے یو پی اے حکومت کے دوران چھ سیٹیں جیتی تھیں۔ بنگال کانگریس کی کئی اضلاع میں موجودگی ہے۔ ظاہر ہے اس بار ہمیں زیادہ سیٹیں ملنی چاہئیں لیکن اس معاملے پر ہائی کمان کو فیصلہ کرنا ہے۔