ملک بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس، دوبارہ سر اٹھا رہا ہے لیکن دادری قصبہ کے بس سٹینڈ پر واقع رین بسیرا کا حال برا ہے، یہاں پر نہ تھرمل سکریننگ ہے نہ سییٹائزر اور نہ ہی کسی احتیاطی تدابیر پر عمل ہو رہا ہے۔
سردی کی شروعات ہوتے ہی دادری میونسپل کارپوریشن نے غرباء اور بے سہارا افراد کے لیے رین بسیرا بنا کر سہارا دینے کی کوشش کی ہے لیکن کورونا وائرس کے تدارک کے لیے ضروری اقدامات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ یہاں پر نہ تھرمل سکریننگ ہورہی ہے اور نہ ہی کوئی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اٹھائے جانے والے حفاظتی انتظامات جیسے ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھوں کو دھونے جیسے اقدامات ویکسین آنے کے بعد بھی برقرار رہیں گے، لیکن دادری رین بسیرا میں ایسی کوئی سہولت نہیں ہے۔
ایسا مانا جارہا ہے کہ صرف رین بسیرا بنا کر اپنی ذمہ داریوں سے پلہ جھاڑنے کی کوشش کی گئی ہے، اور یوں ہی لوگوں سلا دیا جارہا ہے بلکہ بعض رین بسیرا کے باہر بھی سوتے نظر آئے۔
کارپوریشن کے ملازمین نے بتایا کہ یہ نشہ کے عادی افراد ہیں جو باہر آکر سو جاتے ہیں، یہ بھی دیکھا گیا کہ اندر کے بجائے زیادہ تر لوگوں نے باہر ہی سونا اور ٹھہرنا مناسب سمجھا۔
واضح رہے کہ رین بسیرا کے اندر سونے کے لیے آدھار کارڈ بھی لازمی ہے جس کی بنیاد پر سونے کے لیے انٹری دی جاتی ہے لیکن سڑکوں پر بھٹکنے والوں کے پاس ضروری نہیں ہے کہ ان کے پاس آدھار کارڈ ہو پھر لازمی ہے کہ ہے ایسے افراد رین بسیرا کے باہر ہی راتیں گزاریں گے۔