ہریانہ کے ضلع رادور میں مولی اگانے والے کاشتکار مناسب قیمت نہ ملنے پر بہت پریشان ہیں۔ رادور منڈی میں مولی کی فصل ایک روپے کلو میں فروخت ہونے کے بعد کسان ناراض اور غصہ میں ہیں۔ کسانوں نے کھیتوں سے مولیوں کو نکال کر پھینکنا شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے مہینے مولی کی اچھی قیمت 15 سے 20 روپے فی کلو ملنے سے پرجوش کسانوں نے رادور علاقے کے اپنے کھیتوں میں بڑی تعداد میں مولی کی فصلیں لگائی تھیں، لیکن اب منڈی میں مولی کی قیمت ایک سے ڈیڑھ روپے ہی مل پارہی ہے۔ کاشتکاروں کے منڈی تک فصل کو لے کر پہنچنے کا خرچ بھی نہیں نکل پارہا ہے۔
ایسی صورتحال میں اب ناخوش کسانوں نے فصل کو کھیت سے سڑکوں پر پھینکنا شروع کردیا ہے، جس کی وجہ سے اب مولی کی فصل لاچار جانوروں کے لئے چارہ بنی ہوئی ہے۔ مولی پیدا کرنے والے کاشتکاروں نے بتایا کہ پچھلے مہینے پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مولی کو سلاد کے متبادل کے طور پر بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔
اس وقت کاشتکاروں نے ایک ایکڑ مولی کی فصل سے ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک فروخت کردی تھی، جس کی وجہ سے انھوں نے بہت اچھا منافع کمایا تھا۔ اسی حوصلے سے بہت سے کسانوں نے اپنے کھیتوں میں مولی کی فصل دوبارہ لگائی۔ لیکن اب کاشتکاروں نے مولی کی فصلوں کو کھیت سے نکال کر سڑکوں پر پھینک دیا ہے۔