اپنی شاعری سے لوگوں کو دیوانہ بنانے والے نوجوان شاعر عمران پرتاپ گڑھی کے کانگریس ٹکٹ پر مہاراشٹر سے راجیہ سبھا رکن منتخب ہونے پر ان کے چاہنے والوں میں خوشی کی لہر ہے۔ Congress Leader on Imran Pratapgarhi بہار کانگریس اقلیتی شعبہ کے نائب صدر شبلی منظور نے عمران پرتاپ گڑھی کے راجیہ سبھا رکن منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی اقلیتوں کی آواز کو ایوان میں بلندی کے ساتھ اٹھائیں گے۔
شبلی منظور نے کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی کو وہ قریب سے جانتے ہیں وہ مظلوموں کی حقوق کے لیے سرگرم رہتے ہیں اب جبکہ وہ مہاراشٹر سے راجیہ سبھا رکن منتخب ہوئے ہیں تو وہ اب ذمہ داری کے ساتھ پارلیمنٹ میں اقلیتوں، پسماندہ، پچھڑے طبقے کی آواز کو اٹھائیں گے۔ وہیں بہار کانگریس اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری فرحان اختر نے عمران پرتاپ گڑھی کو راجیہ سبھا سیٹ کے لیے جیت دلانے پر مہاراشٹر کے ارکان اسمبلی اور وہاں کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران پرتاپ گڑھی مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے پریشان حال لوگوں کی پریشانی کو سنجیدگی کے ساتھ پارلیمنٹ میں ا ٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں راجیہ سبھا کی چھ سیٹوں پر ہوئے انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی کے 3 امیدوار اور بی جے پی کے 3 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ مہا وکاس اگھاڑی کو چھٹی سیٹ پر جھٹکا لگا۔ اس سیٹ پر بی جے پی کے دھننجے مہادک نے شیوسینا کے سنجے پوار کو شکست دی۔ بی جے پی سے پیوش گوئل اور انل بونڈے کو بھی فاتح قرار دیا گیا ہے۔ چھٹی سیٹ کے لیے شیوسینا اور بی جے پی آمنے سامنےتھے۔ جیتنے کے لیے 41 ووٹ درکار تھے۔ شیوسینا کے سنجے راوت کو 41 ووٹ، کانگریس کے عمران پرتاپ گڑھی کو 44 اور این سی پی کے پرفل پٹیل کو 43 ووٹ ملے۔ دوسری طرف بی جے پی کے پیوش گوئل کو 48 اور انیل بونڈے کو 48 ووٹ ملے۔ الیکشن کے بعد کانگریس لیڈر اور کابینی وزیر بالا صاحب تھوراٹ نے کہا کہ ہم جیت گئے ہیں، یہ خوشی کی بات ہے، لیکن مہا وکاس اگھاڑی کا ایک امیدوار ہار گیا، ہمیں اس کا دکھ ہے۔ کانگریس کے جیتنے والے امیدوار عمران پرتاپ گڑھی نے بھی کہا کہ ہم جیت گئے لیکن مہا وکاس اگھاڑی کا ایک امیدوار ہار گیا۔یہاں چھٹی سیٹ جیتنے کے بعد، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ٹویٹ کیا،’انتخاب صرف لڑنے کے لیےنہیں بلکہ جیتنے کے لیے لڑا گیا تھا۔