ETV Bharat / state

Survey of Madrasas اترپردیش میں مدارس سروے کے خلاف جمعیت علماء کا دہلی میں اہم اجلاس - Mahmood Madni on madarasa

یوپی حکومت نے مدارس کے تعلیمی نظام کو لے کر ایک سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو ہدایات دی ہیں۔ اس میں یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے گا۔ اسی کی طرز پر بھارت کی مختلف ریاستوں میں بھی سروے کرانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ Important Meeting against Survey of Madrasas

Meeting against Survey of Madrasas
Meeting against Survey of Madrasas
author img

By

Published : Sep 6, 2022, 12:22 PM IST

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے مدارس کے سروے کے خلاف احتجاج کے لیے دہلی میں ایک بڑا اجلاس بلایا ہے۔ اس میٹنگ میں یوپی اور دہلی کے بیشتر مدارس کے نمائندے شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یوپی حکومت نے مدارس کے تعلیمی نظام کو لے کر ایک سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو ہدایات بھی دی ہیں۔ اس میں یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے گا اور انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ Important Meeting of Jamiat Ulema in Delhi against Survey of Madrasas

اسی دوران جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً دہلی میں میٹنگ بلائی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے مدارس کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مدارس سے وابستہ افراد کے اس اجلاس میں مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔


دراصل یوپی میں مساجد کے سروے کے سلسلے میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ سروے ٹیم میں ایس ڈی ایم، بی ایس اے اور ضلع اقلیتی افسران کو شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی سروے ٹیم اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کرے گی۔ اس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ایس ڈی ایم یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے موصول ہونے والی رپورٹ کا معائنہ کرنے کے بعد ہی ڈی ایم حکومت کو رپورٹ بھیجیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مدارس کا سروے 5 اکتوبر تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اس کی رپورٹ 25 اکتوبر تک ضلع سے حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ یوپی کے وزیر مملکت برائے اقلیتی امور دانش آزاد انصاری نے کہا تھا کہ غیر تسلیم شدہ مدارس کی حیثیت جاننے کے لیے سروے ضروری ہے۔ اس سروے کے لیے 10 ستمبر تک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سروے مدارس میں جدید تعلیم کے لیے اہم ہے۔ اس کے بعد مدارس کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس دستیاب ہوگا اور اس کے مطابق مستقبل کے منصوبوں پر عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔

نئی دہلی: جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے مدارس کے سروے کے خلاف احتجاج کے لیے دہلی میں ایک بڑا اجلاس بلایا ہے۔ اس میٹنگ میں یوپی اور دہلی کے بیشتر مدارس کے نمائندے شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یوپی حکومت نے مدارس کے تعلیمی نظام کو لے کر ایک سروے کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹ کو ہدایات بھی دی ہیں۔ اس میں یوپی میں غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کیا جائے گا اور انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ Important Meeting of Jamiat Ulema in Delhi against Survey of Madrasas

اسی دوران جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے یوگی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً دہلی میں میٹنگ بلائی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے مدارس کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مدارس سے وابستہ افراد کے اس اجلاس میں مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔


دراصل یوپی میں مساجد کے سروے کے سلسلے میں ایک میٹنگ ہوئی تھی، جس میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ سروے ٹیم میں ایس ڈی ایم، بی ایس اے اور ضلع اقلیتی افسران کو شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی سروے ٹیم اپنی رپورٹ انتظامیہ کو پیش کرے گی۔ اس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ایس ڈی ایم یا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے موصول ہونے والی رپورٹ کا معائنہ کرنے کے بعد ہی ڈی ایم حکومت کو رپورٹ بھیجیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مدارس کا سروے 5 اکتوبر تک کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ساتھ ہی اس کی رپورٹ 25 اکتوبر تک ضلع سے حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ یوپی کے وزیر مملکت برائے اقلیتی امور دانش آزاد انصاری نے کہا تھا کہ غیر تسلیم شدہ مدارس کی حیثیت جاننے کے لیے سروے ضروری ہے۔ اس سروے کے لیے 10 ستمبر تک ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سروے مدارس میں جدید تعلیم کے لیے اہم ہے۔ اس کے بعد مدارس کا مکمل ڈیٹا حکومت کے پاس دستیاب ہوگا اور اس کے مطابق مستقبل کے منصوبوں پر عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.