جگدیش کمار نے کچھ غیرمقامی طلباء پر یونیورسٹی کیمپس میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ’ کچھ طلبا کے ذریعہ پیدا ہونے والی دہشت اس حد تک بڑھ گئی کہ ہمارے کئی طلباء کو ہاسٹل چھوڑنا پڑا‘۔
جگدیش کمار نے بتایا کہ ’بہت سارے غیر قانونی طلباء ہاسٹلز میں مقیم ہیں جو اس یونیورسٹی سے تعلق ہی نہیں رکھتے ہیں‘۔
انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیمپس میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ کئی دنوں سے ہم نے کیمپس میں سکیورٹی میں اضافہ کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ معصوم طلباء کو تکلیف نہ پہنچے‘۔
یہ اجلاس جے این یو کے طلباء کے احتجاج کے درمیان ہوا ہے جو کیمپس میں فیس میں اضافے اور تشدد پر وی سی کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بتا دیں جے این یو کے متعدد ہاسٹلز میں ہجوم کے حملے کو پانچ دن گزر چکے ہیں تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔
وی سی جگدیش کمار پر 5 جنوری کو ہونے والے تشدد کو بلا روک ٹوک جاری رکھنے کی اجازت دینے کا الزام لگایا گیا تھا تاہم ، انہوں نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم طلباء میں فرق نہیں کرتے ہمارے لیے تمام طلبا ایک جیسے ہیں۔