ETV Bharat / state

آلودگی کی پیمائش کے لئے 5 جی ٹکنالوجی تیار - آئی آئی ٹی دہلی

آلودگی کی پیمائش کے لئے آئی آئی ٹی دہلی میں تیار کی گئی اس تکنیک کے بارے میں آئی آئی ٹی کی طالبہ پائلی نے کہا کہ یہ آلہ آلودگی کی پیمائش کے تمام پیرامیٹرز پر کام کرتا ہے۔ نیز، اس کی 5 جی نیٹ ورک کی سہولت اسے مختلف بنا دیتی ہے۔

آلودگی کی پیمائش کے لئے 5 جی ٹکنالوجی تیار
author img

By

Published : Oct 18, 2019, 3:35 PM IST

دہلی آئی آئی ٹی کے طلباء نے آلودگی کی سطح کو ماپنے کے لئے ایک تکنیک ایجاد کی ہے۔ جو معمولی بجلی کی لاگت پر اعلی گنجائش کے ذریعے فضا میں موجود آلودگی کی درست پیمائش کر سکتے ہیں۔

آلودگی کی پیمائش کے لئے 5 جی ٹکنالوجی تیار

مارکیٹ میں موجود آلودگی ماپنے والے دیگر آلات سے یہ مختلف ہے۔ یہ 5 جی نیٹ ورک کی سہولیات سے آراستہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ' اس ڈیوائس میں5*18 ڈائمیٹرکے سولر پینل لگے ہیں۔جو اینرجی ہارویسٹ کر کے اس میں لگی بیٹری کو چارج کریگا۔۔ ان سولر پینلز کے توسط سے آپ کو آفس لے کر آلے کو بار بار چارج نہیں کرنا پڑے گا۔

پائلی نے کہا کہ 'اس آلے میں ایسے سینسرز لگائے گئے ہیں ، جو فضا میں موجود ذرہ آلودگی کی درست پیمائش کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ساتھ ہی اس آلہ کو جی پی ایس سے بھی جوڑا گیا ہے۔ تاکہ جہاں آلودگی کی سطح موجود ہو، یعنی جہاں آلودگی سب سے زیادہ ہو اور جہاں آلودگی کے سب سے زیادہ مؤثر ذرات ہوں، اس معلومات کو درست طور پر معلوم کیا جاسکے۔

پائلی نے کہا کہ 'اکثر لمبی عمارات کی وجہ سے آلہ کا رابطہ ختم ہوجاتا ہے، لیکن 5 جی سے لیس ہونے کی وجہ سے اس ٹیکنالوجی کی حد 10 کلو میٹر تک ہوگی۔ جس کی مدد سے بہت سارے آلات مربوط ہو سکتے ہیں۔

تحقیقی طالبہ نے بتایا کہ 'یہ ٹیکنالوجی 5 سے 6 ماہ میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔'

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'جلد ہی مرکز آلودگی کنٹرول بورڈ کے اشتراک سے دہلی کے مختلف مقامات پر اس کی جانچ کی جائے گی۔'

دہلی آئی آئی ٹی کے طلباء نے آلودگی کی سطح کو ماپنے کے لئے ایک تکنیک ایجاد کی ہے۔ جو معمولی بجلی کی لاگت پر اعلی گنجائش کے ذریعے فضا میں موجود آلودگی کی درست پیمائش کر سکتے ہیں۔

آلودگی کی پیمائش کے لئے 5 جی ٹکنالوجی تیار

مارکیٹ میں موجود آلودگی ماپنے والے دیگر آلات سے یہ مختلف ہے۔ یہ 5 جی نیٹ ورک کی سہولیات سے آراستہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ' اس ڈیوائس میں5*18 ڈائمیٹرکے سولر پینل لگے ہیں۔جو اینرجی ہارویسٹ کر کے اس میں لگی بیٹری کو چارج کریگا۔۔ ان سولر پینلز کے توسط سے آپ کو آفس لے کر آلے کو بار بار چارج نہیں کرنا پڑے گا۔

پائلی نے کہا کہ 'اس آلے میں ایسے سینسرز لگائے گئے ہیں ، جو فضا میں موجود ذرہ آلودگی کی درست پیمائش کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ساتھ ہی اس آلہ کو جی پی ایس سے بھی جوڑا گیا ہے۔ تاکہ جہاں آلودگی کی سطح موجود ہو، یعنی جہاں آلودگی سب سے زیادہ ہو اور جہاں آلودگی کے سب سے زیادہ مؤثر ذرات ہوں، اس معلومات کو درست طور پر معلوم کیا جاسکے۔

پائلی نے کہا کہ 'اکثر لمبی عمارات کی وجہ سے آلہ کا رابطہ ختم ہوجاتا ہے، لیکن 5 جی سے لیس ہونے کی وجہ سے اس ٹیکنالوجی کی حد 10 کلو میٹر تک ہوگی۔ جس کی مدد سے بہت سارے آلات مربوط ہو سکتے ہیں۔

تحقیقی طالبہ نے بتایا کہ 'یہ ٹیکنالوجی 5 سے 6 ماہ میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔'

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'جلد ہی مرکز آلودگی کنٹرول بورڈ کے اشتراک سے دہلی کے مختلف مقامات پر اس کی جانچ کی جائے گی۔'

Intro:नई दिल्ली ।

प्रदूषण स्तर को मापने के लिए दिल्ली आईआईटी के छात्रों ने एक तकनीक ईजाद की है जो मामूली बिजली की लागत पर भी हाई कैपेसिटी के ज़रिए वातावरण में मौजूद प्रदूषण का सटीक माप दे सकेगा. बता दें कि मार्केट में मौजूद अन्य प्रदूषण मापने वाले यंत्रों से इसे अलग बनाता है यह 5जी नेटवर्क की सुविधा से लैस है.


Body:आईआईटी दिल्ली द्वारा प्रदूषण मापने के लिए ईजाद की गई इस तकनीक को लेकर आईआईटी से शोधकर्ता छात्र पायली ने बताया कि यह यंत्र प्रदूषण मापने के सभी पैरामीटर पर काम करता है. साथ ही इसकी 5जी की नेटवर्क सुविधा इसे सबसे अलग बनाती है. पायली ने बताया कि इस यंत्र में 18×5 डायमीटर के सोलर पैनल लगे हैं जो एनर्जी हार्वेस्ट करके इसमें लगी बैटरी को चार्ज करेगा. इन सोलर पैनल के जरिए बार बार यंत्र को कार्यलय में लाकर चार्ज नहीं करना पड़ेगा.

वहीं पायली ने बताया कि इस यंत्र में ऐसे सेंसर लगाए गए हैं जो वातावरण में मौजूद प्रदूषण के कण का सटीक माप लेने में मदद करेंगे. साथ ही इस यंत्र को जीपीएस से भी जोड़ा गया है जिससे किस जगह कितना प्रदूषण स्तर है यानी कहा प्रदूषण सबसे अधिक है और कहा प्रदूषण के सबसे हानिकारक कण है यह जानकारी सटीक रूप से पता चल सके.

वहीं इस तकनीक को लेकर पायली ने बताया कि मार्केट में प्रदूषण नापने की जो अन्य तकनीक उपलब्ध हैं उनका नेटवर्क क्षेत्र सीमित है जबकि इस तकनीक में 5जी का इस्तेमाल हुआ है जो इसकी कनेक्टिविटी को बहुत ताकतवर बनाता है. पायली ने बताया कि अक्सर ऊंची इमारतों के आ जाने से यंत्र का संपर्क टूट जाता है लेकिन 5जी से लेस होने की वजह से इस तकनीक की रेंज 10 किलोमीटर तक रहेगी जिससे कई डिवाइस इस रेंज में कनेक्ट किये जा सकेंगे.

साथ ही पायली ने बताया कि यह तकनीक बहुत मामूली बिजली की खपत में सुचारू रूप से काम कर सकता है. इस यंत्र को संचालित करने के लिए महज़ कुछ माइक्रोएम्पेर बिजली की लागत में यह यंत्र काम करने में सक्षम होगा



Conclusion:वहीं शोधकर्ता ने बताया कि 5 से 6 माह में यह तकनीक बाजार में उपलब्ध होगी. साथ ही कहा कि जल्द ही केंद्र प्रदूषण नियंत्रण बोर्ड के साथ मिलकर दिल्ली की अलग-अलग जगहों पर इसका परिक्षण किया जाएगा.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.