آٹھ فروری 2020 کو ہونے والے انتخابات میں اگر آپ پارٹی جیت حاصل کرتی ہے تو کیجریوال مسلسل تیسری مرتبہ وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالیں گے ۔ اس سے قبل شیلا دیکشت مسلسل تین بار دہلی کی وزیر اعلی بنی تھیں ۔
وہ مسلسل پندرہ سال تک دہلی کی وزیر اعلی کے عہدے پر رہیں ۔مسٹر کیجریوال دو بار سے اس عہدے پر ہیں لیکن ان کی پہلی مدت ِ کار صرف 49 دن کی ہی تھی ۔ شیلا دیکشت نے جہاں وزیر اعلی کی حیثیت سے تین میعادِ کار پور اکئے وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے ایک ہی مدتِ کار میں تین وزیر اعلی بنے ۔
دہلی میں 1993 میں اسمبلی کا قیام ہونے کے بعد ہوئے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو کامیابی ملی اور مدن لال کھرانہ دسمبر 1993 میں وزیر اعلی بنے۔حوالہ معاملے میں نام آنے پر فروری 1996 میں وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دے دیا اور ان کی جگہ صاحب سنگھ ورما نے یہ عہدہ سنبھالا ۔
بی جے پی نے 1998 کے اسمبلی انتخابات سے قبل سشما سوراج کو وزیر اعلی بنایا ۔ اس انتخاب میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور سشما سوراج اس عہدے پر دو ماہ بھی پورا نہیں کر سکیں۔
سنہ 1998 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد شیلا دیکشت نے دسمبر 1998 میں وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالا ۔ ان کی قیادت میں کانگریس نے اگلے دو انتخابات میں جیت حاصل کی اور شیلا دیکشت دسمبر 2003 میں دوسری مرتبہ اور نومبر 2008 میں تیسری مرتبہ وزیر اعلی بنیں اور دسمبر 2013 تک اس عہدے پر رہیں ۔
سنہ 2013 میں ہوئے انتخابات میں کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ پہلی مرتبہ انتخابات میں اتری عام آدمی پارٹی نے کانگریس کی حمایت سے حکومت بنائی اور دسمبر 2013 میں مسٹر کیجریوال وزیر اعلی بنے ۔ لوک پال کے معاملے میں اختلافات کے سبب انہوں نے فروری 2014 میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا اور دہلی میں صدر راج نافذ کر دیا گیا ۔
سنہ 2015 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں آپ کو زبردست کامیابی حاصل ہوئی ۔ اس نے ستر رکنی اسمبلی میں 67 سیٹیوں پر جیت حاصل کی اور مسٹر کیجریوال فروری 2015 میں دوسری مرتبہ وزیر اعلی بنے ۔
مزید پڑھیں : عاپ رکن اسمبلی امانت اللہ خان سے خصوصی گفتگو
آپ ان کی قیادت میں یہ اسمبلی الیکشن لڑ رہی ہے اور اس انتخاب کے لئے پارٹی نے ’’اچھے بیتے پانچ سال لگے رہو کیجریوال ‘‘ کا نعرہ دیا ہے۔