فیک کالینگ معاملے میں اے ٹی ایس نوئیڈا پولیس اور محکمہ ٹیلی مواصلات کی ٹیم تحقیقات کررہی تھی ۔ تاہم ابھی تک کسی بھی ٹیم کو اس معاملے میں دہشت گردی کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے اور نہ ہی کوئی کنکشن ملا صرف پیسہ کمانے کا ذریعہ معلوم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ
ایک مشترکہ کارروائی میں فیز 3 کوتوالی پولیس اور اے ٹی ایس نے آن لائن گراسری کی دکان کے نام پر ایک جعلی کال سنٹر کا انکشاف کیا تھا۔ اس گروہ کا ماسٹر مائنڈ کرم الٰہی کو اس کی اہلیہ اور کمپنی میں ڈائریکٹر آسیہ افضل لون کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
ایک اور ملزم باسط فاروق فرار ہے۔ پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے۔
ملزمان جعلی کال سینٹر چلا رہے تھے جہاں سے نجی سافٹ ویر پر بین الاقوامی صوتی کال لینڈ کرنے اور اسے بھارتی نمبروں پر ڈائورٹ کرنے کے لئے ایک سافٹ ویئر استعمال کیا جارہا تھا۔
اس کی آڑ میں ملزم کے پاس بہت ساری رقم آ رہی تھی۔ محکمہ ٹیلی مواصلات کو لاکھوں روپے کے محصول کا نقصان ہو رہا تھا۔ دوسری طرف اس سے قومی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ محکمہ ٹیلی مواصلات کی شکایت کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی۔چونکہ سب کا تعلق کشمیر سے ہے اور بین الاقوامی کال لینڈ کی جاتی تھی۔اس لئے دہشت گردی کنکشن کی بھی جانچ شروع کی گئی ابھی تک کچھ نہیں ملا تاہم آئی بی کو بھی شامل کر لیا گیا شاید آئی بی کچھ تلاش کر لے۔