بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر منتخب ہونے کے بعد جمال صدیقی نے کہا کہ بی جے پی اور مسلمانوں کے درمیان جو دوریاں ہیں وہ اسے ختم کرنے کی کوشش کریں گے اور اقلیتی طبقہ کے لیے نافذ کردہ مختلف سرکاری اسکیموں کی بڑے پیمانے پر تشہیر کریں گے تاکہ مسلمان ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔
انھوں نےکہا کہ مسلمانوں کو غلط فہمیوں کو دور کرکے انھیں بی جے پی سے قریب لانے کے لیے وہ خصوصی طور پر اور گھر گھر جا کر کوشش کریں گے۔
جمال صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کوئی مذہبی پارٹی نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی خصوصی مذہب پر یقین رکھتی ہے۔ وہ سب کو یکساں حقوق دلانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان کو ہمیشہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے دور رکھنے کی کوشش کی تو کی گئی لیکن جس سیاسی جماعت کی مسلمانوں نے ہمیشہ تائید و حمایت کی اس نے انہیں دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔
انھوں نے اس استدلال کے ساتھ کہ اس طرح دوسری پارٹیوں نے مسلمانوں کی معاشی و اقتصادی حیثیت کو دلتوں سے بھی بدتر کر دیا کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جو دنیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سرگرم عمل ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیلئے سب کا ساتھ سب کا وکاس کے عہد اور سب کے اعتماد کے جذبے سے کام کرنے کی کوشش کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی اُجول یوجنا، جن دھن یوجنا، مدرا یوجنا وغیرہ سے مسلمان بھی مستفیض ہو رہے ہیں اور اس رُخ پر مسلمانوں کی بڑی تعداد کو فائدہ ہوا ہے جس کی تشہیر نہیں ہوئی۔
مسٹر صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت چاہتی ہے کہ اچھی، دیانت دار صاف شبیہ کے مسلمان بی جے پی میں شامل ہوں اور معاشرے اور ملک کی ترقی کے شراکت دار بنیں۔ ’پارٹی قیادت نے مجھے جو ذمہ داری سونپی ہے اس کے پیش نظر ضلع، بلاک اور یہاں تک کہ بوتھ کی سطح پر بھی پارٹی سے مسلمانوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی جائے گی‘۔
جمال صدیقی نے بی جے پی اقلیتی مورچہ کے عہد صدارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اپنی نامزدگی پر پارٹی اعلیٰ قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ ان کو بخوبی نبھائیں گے اور پارٹی نے ان پر جو اعتماد کیا ہے، اسے برقرار رکھنے کے لیے پوری جد وجہد کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ وہ انتخابی سیاست اور مقامی خود مختار اداروں کے انتخابات پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے اور اس بات پر خصوصی توجہ دیں گے کہ ان اداروں کے انتخابات کے لیے بی جے پی کو بہتر امیدوار ملیں۔