ETV Bharat / state

Ghulam Nabi Azad's Autobiography Released غلام نبی آزاد کی کتاب کا اجرا، کہا راہل کی وجہ سے کانگریس چھوڑی

author img

By

Published : Apr 6, 2023, 8:44 AM IST

Updated : Apr 6, 2023, 4:21 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارٹی میں واپس لانا سونیا گاندھی اور کھڑگے کے بس میں نہیں ہے۔

غلام نبی آزاد کی کتاب کا اجرا
غلام نبی آزاد کی کتاب کا اجرا
غلام نبی آزاد کی کتاب کا اجرا، کہا راہل کی وجہ سے کانگریس چھوڑی

نئی دہلی: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ اور سابق کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز کہا کہ راہل گاندھی وہ بنیادی وجہ تھے جن کے سبب ہم نے اور دیگر بہت سے لوگوں نے کانگریس کو چھوڑا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی سب سے پرانی پارٹی میں رہنے کے لیے 'ریڑھ کی ہڈی کے بغیر' ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی کانگریس میں واپسی اب یہ نہ تو کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہے اور نہ ہی کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے ہاتھ میں ہے۔ وہ چاہ کر بھی انہیں پارٹی میں واپس نہیں لا سکتے۔

  • I am thrilled to announce the launch of my book #Azaad today. Through this book, I offer a personal account of my political journey spanning five decades, tracing the remarkable evolution of India's political landscape. With candid reflections on my life and career alongside 1/2 pic.twitter.com/cfZYDTWoGT

    — Ghulam Nabi Azad (@ghulamnazad) April 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آزاد نے اصرار کیا کہ یہاں تک کہ اگر راہل گاندھی نے انہیں پارٹی میں واپس آنے کو کہا تو یہ بہت دیر سے اٹھایا گیا ناکافی قدم ہوگا۔ آزاد، کانگریس سے علیٰحدگی اختیار کرنے کے بعد اپنی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) بنانے والے آزاد نے کہا کہ آج کوئی بھی سیاست میں "اچھوت" نہیں ہے اور حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کے ساتھ جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ بھی اتحاد کے امکان کو رد نہیں کیا۔

آزاد نے کہا کہ اگر راہل گاندھی نے 2013 میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس کو نہیں پھاڑا ہوتا تو آج وہ (رکن اسمبلی سے) نااہل نہیں ٹھہرائے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کی کاپی راہل گاندھی کے پھاڑنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ اس وقت کی مرکزی کابینہ "کمزور" تھی۔ غلام نبی آزاد نے اپنی خود نوشت 'آزاد: این آٹوبائیوگرافی' کی ریلیز کے موقعے پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ ان کی کتاب کا رسم اجرا سابق مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر کے سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ نے انجام پایا۔ آزاد نے کہا، 'وہ ٹویٹر کے ذریعے کام کرنے والے لیڈروں سے 2000 فیصد زیادہ کانگریسی ہیں۔'
مزید پڑھیں: Gulam nabi azad on rahul gandhi اگر ایسے ہی رکنیت منسوخ کی جاتی رہی تو پارلیمنٹ خالی ہوجائے گا: غلام نبی آزاد

Ghulam Nabi Azad غلام نبی آزاد نے اپنی سوانح عمری میں کانگریس پر کئی سنگین سوالات اٹھائے

جب آزاد سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس چھوڑنے کی وجہ راہل گاندھی ہیں، تو انھوں نے کہا کہ "ہاں، نہ صرف میرے لیے بلکہ کم از کم چند درجن نوجوان اور سینئر رہنماؤں کے لیے۔" اگر آپ کانگریس میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو ریڑھ کی ہڈی کے بغیر ہونا پڑے گا۔ آزاد نے کہا کہ جب اعلیٰ قیادت کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے والی ہے تو لیڈروں کو ساتھ جانے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ اب ہو رہا ہے۔ انہوں نے سابق وزرائے اعظم کا حوالہ دیا کہ جب وہ کسی بھی انکوائری کمیشن یا تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے جاتے تھے تو لیڈر رضاکارانہ طور پر ان کے ساتھ جاتے تھے اور وہپ جاری نہیں کیا جاتا تھا جیسا کہ آج ہو رہا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر سونیا گاندھی نے انہیں کانگریس میں واپس آنے کے لیے کہا تو کیا وہ واپس آئیں گے، انہوں نے کہا کہ کاش یہ اختیار سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہوتا تو ہم یہاں آتے ہی نہیں، سونیا گاندھی فیصلہ نہیں کرسکتیں۔

غلام نبی آزاد کی کتاب کا اجرا، کہا راہل کی وجہ سے کانگریس چھوڑی

نئی دہلی: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ اور سابق کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے بدھ کے روز کہا کہ راہل گاندھی وہ بنیادی وجہ تھے جن کے سبب ہم نے اور دیگر بہت سے لوگوں نے کانگریس کو چھوڑا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی سب سے پرانی پارٹی میں رہنے کے لیے 'ریڑھ کی ہڈی کے بغیر' ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی کانگریس میں واپسی اب یہ نہ تو کانگریس پارلیمانی پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہے اور نہ ہی کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے ہاتھ میں ہے۔ وہ چاہ کر بھی انہیں پارٹی میں واپس نہیں لا سکتے۔

  • I am thrilled to announce the launch of my book #Azaad today. Through this book, I offer a personal account of my political journey spanning five decades, tracing the remarkable evolution of India's political landscape. With candid reflections on my life and career alongside 1/2 pic.twitter.com/cfZYDTWoGT

    — Ghulam Nabi Azad (@ghulamnazad) April 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

آزاد نے اصرار کیا کہ یہاں تک کہ اگر راہل گاندھی نے انہیں پارٹی میں واپس آنے کو کہا تو یہ بہت دیر سے اٹھایا گیا ناکافی قدم ہوگا۔ آزاد، کانگریس سے علیٰحدگی اختیار کرنے کے بعد اپنی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) بنانے والے آزاد نے کہا کہ آج کوئی بھی سیاست میں "اچھوت" نہیں ہے اور حکومت بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کے ساتھ جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ بھی اتحاد کے امکان کو رد نہیں کیا۔

آزاد نے کہا کہ اگر راہل گاندھی نے 2013 میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس کو نہیں پھاڑا ہوتا تو آج وہ (رکن اسمبلی سے) نااہل نہیں ٹھہرائے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کی کاپی راہل گاندھی کے پھاڑنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ اس وقت کی مرکزی کابینہ "کمزور" تھی۔ غلام نبی آزاد نے اپنی خود نوشت 'آزاد: این آٹوبائیوگرافی' کی ریلیز کے موقعے پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ ان کی کتاب کا رسم اجرا سابق مرکزی وزیر اور جموں و کشمیر کے سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ نے انجام پایا۔ آزاد نے کہا، 'وہ ٹویٹر کے ذریعے کام کرنے والے لیڈروں سے 2000 فیصد زیادہ کانگریسی ہیں۔'
مزید پڑھیں: Gulam nabi azad on rahul gandhi اگر ایسے ہی رکنیت منسوخ کی جاتی رہی تو پارلیمنٹ خالی ہوجائے گا: غلام نبی آزاد

Ghulam Nabi Azad غلام نبی آزاد نے اپنی سوانح عمری میں کانگریس پر کئی سنگین سوالات اٹھائے

جب آزاد سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس چھوڑنے کی وجہ راہل گاندھی ہیں، تو انھوں نے کہا کہ "ہاں، نہ صرف میرے لیے بلکہ کم از کم چند درجن نوجوان اور سینئر رہنماؤں کے لیے۔" اگر آپ کانگریس میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو ریڑھ کی ہڈی کے بغیر ہونا پڑے گا۔ آزاد نے کہا کہ جب اعلیٰ قیادت کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے والی ہے تو لیڈروں کو ساتھ جانے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے جیسا کہ اب ہو رہا ہے۔ انہوں نے سابق وزرائے اعظم کا حوالہ دیا کہ جب وہ کسی بھی انکوائری کمیشن یا تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے جاتے تھے تو لیڈر رضاکارانہ طور پر ان کے ساتھ جاتے تھے اور وہپ جاری نہیں کیا جاتا تھا جیسا کہ آج ہو رہا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر سونیا گاندھی نے انہیں کانگریس میں واپس آنے کے لیے کہا تو کیا وہ واپس آئیں گے، انہوں نے کہا کہ کاش یہ اختیار سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہوتا تو ہم یہاں آتے ہی نہیں، سونیا گاندھی فیصلہ نہیں کرسکتیں۔

Last Updated : Apr 6, 2023, 4:21 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.