دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے اوکھلا میں واقع جماعت اسلامی ہند کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا ،جس میں نائب امیر جماعت اسلامی ہند محمد سلیم انجینئر نے کانفرنس میں ہلدوانی میں انخلائی و انہدامی کارروائی پر سپریم کورٹ کے اسٹے پر بات اپنی بات رکھی۔ نائب امیر جماعت سلیم انجینئر نے کہا کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے ہلدوانی معاملے میں انخلائی کارروائی کے فیصلے پر سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے اسٹے کا آرڈر آنا ایک اچھا قدم ہے، اس آرڈر کی وجہ سے ان ہزاروں خاندانوں کو بڑی راحت ملی ہے جو ہائی کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے بے گھر ہونے والے تھے۔ SC stays Uttarakhand HC's Haldwani demolition order
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے ہلدوانی کے متعلقہ علاقے کا دورہ کرکے جو رپورٹ پیش کی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں انخلائی کارروائی انجام دینے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے کئی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس علاقے کو خالی کرنے کی بات کہی جارہی ہے اس کی ملکیت کے دستاویزات نہ تو ریاستی حکومت کے پاس ہیں اور نہ ہی ریلوے کے پاس، وہاں پر آباد لوگوں کے پاس رہائش کے قدیم ترین دستاویزات موجود ہیں بلکہ جہاں سے یہ آبادی شروع ہوتی ہے ابتدا میں ہی ایک ایسا مزار ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سو سال سے زیادہ قدیم ہے تب اس علاقے میں ریلوے لائن کا کوئی تصور بھی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ اقلیتوں کو نیچا دکھا کر اور ان پر زیادتی کر کے اکثریتی طبقے کو خوش کرنے کا رجحان ہمارے قومی مفاد میں نہیں ہے یہ ہماری جمہوریت اور آئینی اقدار کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور رائے دہندگان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال کو بدلیں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ اس انتخابات سے قبل نفرتی ماحول بنانے والی سیاسی جماعتوں کے خلاف کریں تاکہ اس طرح کی صورتحال پیدا نہ ہو سکے۔
مزید پڑھیں:Maulana Zahid Raza ہلدوانی معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم، مولانا زاہد رضا رضوی