مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ ساحل سمندر کے قریب رہائشیوں کو محفوظ مقامات تک مکمل طور پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے اور ان تک ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ مغربی بنگال اور اڑیسہ اس طوفان کی وجہ سے بہت ہی زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس وقت طوفان کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
مرکزی کابینہ کے سیکریٹری راجیو گوبا نے تین نیشنل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے ساتھ تیسری میٹنگ کی اور اس میں طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ساحلی علاقوں میں رہائشیوں کے صد فیصد انخلا کو یقینی بنایا جائے۔ طوفان بدھ بنگال کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی ممتا بنرجی سے بات کرکے طوفان سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان بدھ کی دوپہر یا پھر شام کو خلیج بنگال کے شمال مشرقی علاقے میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اس وقت طوفان کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے مگر یہ کم ہو کر 155-165 تک ہوجانے کی امید ہے۔ اگر اسی رفتار سے ساحلی علاقوں سے ٹکرایا تو محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں بھارت میں سب سے زیادہ شدت کا یہ طوفان ہوگا۔
یہ طوفان وشاکھم پٹنم آندھر اپردیش میں واقع ’ڈوپلر ویتھررڈرا‘ (DWR) کے مسلسل ٹریک میں ہے۔ سائیکلون کی وجہ سے دہلی سے اڑیسہ آنے والی شرمک ٹرینوں کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان بدھ سے قبل بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 6 گھنٹے میں طوفان کی شدت میں کچھ کمی آئے گی۔ مغربی بنگال کے دیگھا، سندر بن اور ہاتیا جیسے ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ مشرقی مدنی پور ضلع کے کئی علاقوں کو طوفا ن نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے ساحلی علاقوں میں وارننگ جاری کر دی ہے۔ این ڈی آر کی ٹیم دیگھا پہنچ چکی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دیگھا سے جب طوفان ٹکرائے گا تو اس وقت اس کی رفتار 165 سے 175 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ اس کا اثر مغربی بنگال کے موسم پر بھی پڑے گا۔
امفان طوفان: امت شاہ نے ممتا بنرجی سے بات کی، ہر ممکن مدد کی یقین دہانی
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے فون پر بات چیت کرکے 'امفان طوفان' کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ ساحل سمندر کے قریب رہائشیوں کو محفوظ مقامات تک مکمل طور پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے اور ان تک ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ مغربی بنگال اور اڑیسہ اس طوفان کی وجہ سے بہت ہی زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس وقت طوفان کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
مرکزی کابینہ کے سیکریٹری راجیو گوبا نے تین نیشنل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے ساتھ تیسری میٹنگ کی اور اس میں طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ساحلی علاقوں میں رہائشیوں کے صد فیصد انخلا کو یقینی بنایا جائے۔ طوفان بدھ بنگال کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی ممتا بنرجی سے بات کرکے طوفان سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان بدھ کی دوپہر یا پھر شام کو خلیج بنگال کے شمال مشرقی علاقے میں آگے بڑھ رہی ہے۔ اس وقت طوفان کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے مگر یہ کم ہو کر 155-165 تک ہوجانے کی امید ہے۔ اگر اسی رفتار سے ساحلی علاقوں سے ٹکرایا تو محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں بھارت میں سب سے زیادہ شدت کا یہ طوفان ہوگا۔
یہ طوفان وشاکھم پٹنم آندھر اپردیش میں واقع ’ڈوپلر ویتھررڈرا‘ (DWR) کے مسلسل ٹریک میں ہے۔ سائیکلون کی وجہ سے دہلی سے اڑیسہ آنے والی شرمک ٹرینوں کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان بدھ سے قبل بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 6 گھنٹے میں طوفان کی شدت میں کچھ کمی آئے گی۔ مغربی بنگال کے دیگھا، سندر بن اور ہاتیا جیسے ساحلی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ مشرقی مدنی پور ضلع کے کئی علاقوں کو طوفا ن نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے ساحلی علاقوں میں وارننگ جاری کر دی ہے۔ این ڈی آر کی ٹیم دیگھا پہنچ چکی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دیگھا سے جب طوفان ٹکرائے گا تو اس وقت اس کی رفتار 165 سے 175 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی۔ اس کا اثر مغربی بنگال کے موسم پر بھی پڑے گا۔