نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقہ جامعہ نگر کے ابوالفضل میں واقع ہوٹل ریور ویو میں تقریب رسم اجرا کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقعے پر صدارتی خطاب پیش کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ عربی کے سابق سربراہ پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ جس کتاب کی رونمائی کی گئی ہے، اس کتاب کو مرحوم صحافی عبدالقادر شمس نے تحریر کیا ہے۔ اس کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ کو مبارک باد دینی چاہیے کہ ان کے یہاں کے طالب علم نے اس کام کو انجام دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کتاب سے بھارت اور کویت کے تعلقات کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے کہا کہ یہ کتاب اہم ہے۔ اس میں کئی اہم امور پر توجہ دلائی گئی ہے۔ سینئر صحافی اور مرحوم عبدالقادر شمس کے ساتھ کام کر چکے سراج نقوی نے کہا کہ مرحوم مولانا عبدالقادر شمس کو وہ قریب سے جانتے تھے۔ ان کی جو خدمات ہیں، وہ قابل ستائش ہیں۔ ان کی کاوشوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ کتاب اس کی مثال ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ پروفیسر اقتدار محمد خان نے کہا کہ یہ کتاب وقت کے لحاظ سے قابل ستائش ہے۔ اس کتاب میں بھارت اور کویت کے رشتے کے بارے میں اہم جانکاریاں ہیں۔ اس کتاب کے ذریعہ اوقاف کی جانکاری بھی ملے گی چونکہ کتاب ریسرچ پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mega Job Fair at Jamia Hamdard حکیم عبدالحمید کا خواب تھا کہ لوگوں کو بر سر روزگار کیا جائے، شوکت مفتی
اسی موقعے پر کتاب کے مرتب خالد اعظمی نے کہا کہ اس کتاب کے توسط سے بھارت اور کویت کےرشتے کے بارے میں اہم جانکاری ملے گی۔ اس کتاب میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کویت میں کتنے بھارتی عربی دان ہیں۔ ان کی کون سی کون سی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ پروگرام سے ڈاکٹر رضی الاسلام، خالد مبشر، ڈاکٹر وارث مظہری، سینئر صحافی سہیل انجم، منظر امام وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام صبح دس بجے شروع ہوا جو دوپہر ایک بجے تک چلا۔ پروگرام کی نظامت روزنامہ انقلاب کے سب ایڈیٹر شہاب الدین ثاقب نے انجام دیے۔