مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ’ہندی دیوس‘ کے موقع پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے ملک کے باشندوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 'میں ملک کے باشندوں سے اپیل کرتا ہوں کہ مادری زبان کے ساتھ ساتھ ہندی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے اس کے تحفظ و فروغ میں حصہ داری کرنے کا عزم کریں‘۔
انہوں نے کہا کہ کئی زبانیں اور تہذیبیں ہماری نہ صرف وراثت ہیں بلکہ ہماری طاقت بھی ہیں، لہٰذا ہمیں انھیں آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’زبان و تہذیب کے تنوع سے قابل فخر ملک میں مشرق سے مغرب اور شمال سے جنوب کے مابین صدیوں سے کئی زبانوں نے رابطہ قائم رکھنے کا کام کیا ہے۔ ہندی ان میں اہم زبان ہے اور یہ حصہ داری جو ہندی کی ہے اسے ملک کے کئی رہنماؤں نے وقت وقت پر سراہا ہے اور ہندی نے بھارت کو اتحاد کی لڑی میں پرونے کا کام کیا ہے‘۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندی زبان اور باقی تمام زبانوں نے مشترکہ طور پر بھارت کی تہذیبی تنوع کے فروغ میں بہت بڑی حصہ داری کی ہے۔ ہندی کے ساتھ برج، بندیل کھنڈی، اودھی، بھوجپوری، دیگر زبانیں اور بولیاں اس کی مثال ہیں۔ ہندی ملک کی جنگ آزادی کے وقت قومی اتحاد اور وجود کا مؤثر اور طاقتور ذریعہ رہی ہے۔ ہندی کی سب سے بڑی طاقت اس کی سائنسی، بنیادی، آسان اور قبولیت بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں جو بھی بولا جاتا ہے وہی لکھا جاتا ہے۔ ہندی کی خصوصیات اور ہمہ گیری کو دھیان میں رکھتے ہوئے نھارت کی دستور ساز اسمبلی نے 14 ستمبر، 1949 کو ہندی کو وفاق کی سرکاری زبان کے طور پر اپنایا۔