دنیا بھر میں پینے کے پانی کا بحران شروع ہوگیا ہے اگر ابھی کوئی پیشرفت نہیں کہ گئی تو وہ دن دور نہیں جب پانی کے لیے جنگیں لڑی جائیں گی۔
ایک طرف تو پورا ملک سیلاب سے نبردآزما ہے، تو دوسری جانب زمین کا پانی خشک ہوتا جارہا ہے، جبکہ عالمی اور غیرسرکاری تنظیموں کا کہنا ہے کہ ملکی دریا صحراؤں میں تبدیل ہو رہے ہیں، اور پانی کو بچانے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا جاتا، لیکن دہلی کی بلیسنگ تنظیم نے پانی بچاؤ مہم کا بیڑہ اٹھایا ہے.
حجاب پہنی یہ صنف نازک گھر گھر جاکر لوگوں سے پانی بچانے کی درخواست کررہی ہیں، جبکہ ان ماننا ہے کہ یہ سب ماحولیات کے بیلینس بگڑنے کا اسباب ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اگر اسی طرح پانی کی بربادی جاری رہی تو دہلی میں آئندہ دو برسوں میں زمیں کا پانی خشک ہوجائے گا، بلکہ ماحولیات کے تمام ماہرین کا کہنا ہے یہ حالات نہ صرف دہلی میں بلکہ بیرون ممالک بھی پیدا ہورہے ہیں، جن میں افریقہ اور عرب ممالک سرفہرست ہیں۔
ان ممالک میں پانی کے لیے اچھی خاصی رقم ادا کرنی پڑتی ہے اور اگر بھارت میں بھی احتیاط نہیں کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب کھانے کے ساتھ ساتھ پینے کے پانی کے لیے بھی رقم ادا کرنی ہوگی۔